بلوچستان: تربت میں فائرنگ سے ٹی وی میزبان شاہینہ شاہین ہلاک 

شاہینہ شاہین پی ٹی وی بولان سے ایک پروگرام کی میزبانی کے علاوہ 'درزگہار' نامی ایک میگزین کی مدیر بھی تھیں۔

شاہینہ شاہین بلوچستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے بھی کافی متحرک تھیں (تصویر: سوشل میڈیا)

بلوچستان کے ضلع کیچ میں ہفتے کو پاکستان ٹیلی ویژن کے علاقائی چینل پی ٹی وی بولان کی میزبان اور مصورہ شاہینہ شاہین فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوگئیں۔

تربت پولیس کے مطابق شاہینہ شاہین کو ہفتے کو دن ساڑھے 12 بجے کے قریب سول ہسپتال میں زخمی حالت میں لایا گیا تھا جہاں دوران علاج وہ چل بسیں۔

تربت پولیس تھانے کے ایک اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ضروری کارروائی کے بعد مقتولہ کی لاش لواحقین کےحوالے کردی گئی ہےجبکہ مقدمے کے اندراج کے لیے کوئی درخواست نہیں دی گئی۔

 شاہینہ شاہین پی ٹی وی بولان سے ایک پروگرام کی میزبانی کے علاوہ 'درزگہار' نامی ایک میگزین کی مدیر بھی تھیں۔

وہ بلوچستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے بھی کافی متحرک تھیں۔ انہیں فن مصوری سے بھی لگاؤ تھا اور انہوں نے اپنے فن پاروں کی نمائش بھی کی تھی۔

سول ہسپتال تربت کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر محمد یونس گچکی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 'آج دن کے ساڑھے 12 بجے کے قریب شاہینہ شاہین کو زخمی حالات میں لایا گیا، جنہیں جسم کے بائیں جانب تین گولیاں لگی تھیں۔'

 ایم ایس کے مطابق دوران علاج حالت تشویش ناک ہونے کے باعث وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 انہوں نے مزید بتایا کہ شاہینہ کو جو شخص ہسپتال لایا تھا، وہ بعد میں فرار ہوگیا، اس شخص نے اپنا نام سمیر بتایا تھا، تاہم یہ نام اور پتہ بھی غلط نکلا۔

دوسری جانب سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کیچ نجیب پندرانی کے مطابق دن ساڑھے 12 بجے ٹیچنگ ہسپتال تربت میں محراب گچگی نامی شخص شاہینہ نامی خاتون کو زخمی حالت میں لایا جو راستے میں ہی دم توڑ گئی تھیں جبکہ خاتون کو منتقل کرنے کے بعد مذکورہ شخص فرار ہوگیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے کے بعد پولیس نے جائے وقوعہ ٹی اینڈ ٹی کالونی میں واقع ایک سرکاری مکان سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خالی خول اور کارتوس برآمد کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق: 'ابتدائی طور پر شاہینہ شاہین کے قتل کی وجہ بظاہر وجہ ذاتی رنجش نظر آرہی ہے۔ '

شاہینہ شاہین کے ہلاکت کی خبر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر اس واقعے کی کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن نگہت داد نے بھی شاہینہ شاہین کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے  واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان