دو تین دن دنوں سے سوشل میڈیا پر بھارتی اداکارہ پریتی زنٹا کا ایک ویڈیو پیغام گردش کر رہا ہے جس میں وہ پشتو زبان میں کچھ فقرے بول رہی ہیں۔
گیارہ سکنڈز کی اس پیغام میں وہ کرونا وائرس (کورونا) سے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے بات کر رہی ہیں اور اس پیغام کو انہوں نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پوسٹ کیا ہے۔
پیغام میں وہ کہتی ہیں: ’سلامونہ مینہ والو۔ پہ کور پاری شئی۔ خوندی پاتی شئی۔ خوشہالہ اوسئی۔ آئی پی ایل وگورئ۔ دہ ٹولو نہ مننہ۔‘
پیغام کا اردو ترجمہ کچھ یوں ہے: سلامونہ مینہ والو(چاہنے والوں کو سلام)۔پہ کور پاتی شئی(گھر میں رہیں)۔ خوندی پاتی شئ (محفوظ رہیں)۔ خوشہالہ اوشئی(خوش رہیں)۔ آئی پی ایل اوگورئی (انڈین پریمیر لیگ دیکھیں)۔ د ٹولو نہ مننہ (آپ سب کا شکریہ)۔
انہوں نے یہ پیغام افغانستان میں بولی جانے والے پشتو لہجے میں ریکارڈ کیا ہے۔
اس پیغام کے ساتھ پریتی زنٹا نے پوسٹ میں یہ بھی لکھا کہ ’ہر سال آئی پی ایل سیزن میں کرکٹ کے علاوہ بھی کچھ اچھا سیکھنے کو ملتا ہے اور میں نے کوشش کی ہے کہ یہ خوبصورت زبان سیکھ سکوں۔‘
انھوں نے لکھا، ’اگر بولنے میں کوئی غلطی ہوگئی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں۔ کیا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ میں یہ کونسی زبان بول رہی ہوں اور کس سے میں نے یہ سیکھی ہے؟‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پریتی زنٹا کا یہ پیغام سوشل میڈیا ہر گردش تو کر رہا ہے اور پاکستان میں بسنے والے پشتون اس پر خوش بھی ہیں مگر ان کو اس پیغام کے کچھ بول سمجھ نہیں آرہے ہیں۔
اس حوالے سے پشاور سے تعلق رکھنے والی زینت بی بی نے انڈپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ انہیں بہت اچھا لگا جب پریتی زنٹا ان کی مادری زبان بول رہی ہے لیکن اس کے کچھ الفاظ انہیں سمجھ نہیں آئے جبکہ جو پیغام انہوں نے دیا ہے وہ سمجھ میں آگیا۔
زینت نے بتایا: ’مجھے لگا کہ پریتی زنٹا نے افغانستان میں بولے جانے والی پشتو لہجے میں یہ پیغام ریکارڈ کرایا ہے جس میں کچھ الفاظ مجھے سمجھ نہیں آئے۔‘
جی ہاں، ایسا ہی ہے۔ پریتی زنٹا نے گذشتہ برس بھی پشتو میں ایک پیغام ریکارڈ کرایا تھا اور اس وقت وہ افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی مجیب الرحمان کے ساتھ بیٹھی تھیں اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ مجیب سے پشتو سیکھ رہی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ان کا لہجہ افغانستان کے پشتو لہجے کی طرح ہے اور وہی لہجہ انہوں نے اس پیغام میں بھی استعمال کیا ہے۔
یاد رہے کہ پریتی زبٹا آئی پی ایل میں کنگز الیون ٹیم کے مالکن ہیں اور اس پشتو پیغام میں بھی انہوں نے آئی پی ایل دیکھنے کے بارے میں بات کی ہے۔
افغانستان اور پاکستان کے پشتو لہجوں میں کیا فرق؟
پشتو زبان پر عبور رکھنے والے ماہرین نے اس زبان کو دو بڑے لہجوں میں تقسیم کیا ہے جس میں ایک کو یوسفزئی اور دوسرے کو قندہاری لہجہ کہتے ہیں۔
سجاد ژوندون پشاور یونیورسٹی کے شعبہ پشتو سے پشتو ادب میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پشتو کے لہجے تو بہت زیادہ ہیں اور ہر قبیلے کا لہجہ دوسرے سے الگ ہوتا ہے تاہم اس کو دو بڑے لہجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ژوندون کے مطابق یوسفزئی لہجے کو بعض لوگ پشاوری لہجہ بھی کہتے ہیں اور یہ لہجہ خیبر پختونخوا کے شمالی علاقہ جات اور افغانستان کے کچھ علاقوں میں بھی بولا جاتا ہے۔
ژوندون کے مطابق دوسرا لہجہ قندہاری لہجہ ہے اور اس کو خٹک لہجہ یا جنوبی لہجہ بھی کہا جاتا ہے اور یہ لہجہ پاکستان کے جنوبی اضلاع سمیت افغانستان کے زیادہ تر علاقوں میں استعمال ہوتا ہے۔
سجاد نے بتایا: ’ماہرین نے پشتو لہجوں کی یہ تقسیم اس زبان میں کچھ آوازوں کی ادائیگی کی بنیاد پر کی ہے۔‘
لہجوں کے علاوہ بھی یہ کہا جاتا ہے کہ خیبر پختونخوا میں بولی جانے والی پشتو میں اردو کے زیادہ الفاظ شامل کیے گئے ہیں جبکہ افغانستان کی پشتو میں فارسی زبان کے زیادہ الفاظ شامل کیے گئے ہیں۔