پارک میں سیاحوں کو گالیاں دینے والے طوطے ہٹا دیے گئے

لنکن شائر کے پارک کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ طوطوں نے قرنطینہ کے دوران ایک دوسرے سے فحش گالیاں سیکھیں۔

پارک کے چیف ایگزیکٹو سٹیو نکولس کے مطابق ان کی گالیوں پر پارک کا سٹاف قہقہے لگاتا رہا لیکن اس بات نے ان پانچ افریقی سرمئی رنگ کے طوطوں کی ہمت مزید بڑھا دی۔ (تصویر: پکسا بے)

لنکن شائر کے وائلڈ لائف پارک میں لائے گئے پانچ نئے طوطوں کو عارضی طور پر عوامی مقام سے ہٹا دیا گیا ہے، جس کی وجہ ان طوطوں کی جانب سے سیاحوں کو دی جانے والی گالیاں تھیں۔

یہ فحش گو پرندے لنکن شائر وائلڈ لائف پارک میں 15 اگست کو لائے گئے تھے۔ پارک کے چیف ایگزیکٹو سٹیو نکولس کا کہنا ہے کہ طوطوں نے قرنطینہ کے دوران ایک دوسرے سے فحش گالیاں سیکھ لیں۔

سٹیو نکولس کے مطابق ان کی گالیوں پر پارک کا سٹاف قہقہے لگاتا رہا لیکن اس بات نے ان پانچ افریقی سرمئی رنگ کے طوطوں کی ہمت مزید بڑھا دی۔

انہوں نے لنکن شائر لائیو کو بتایا کہ اس سے قبل بھی پارک نے ایسے طوطے حاصل کیے تھے 'جو کبھی کبھار غلط زبان کا استعمال' کرتے تھے اور یہ بہت 'مزاحیہ بات' ہے۔ لیکن اتفاق سے ہم نے پانچ طوطے ایک ہی ہفتے میں حاصل کیے اور چونکہ یہ ایک ساتھ قرنطینہ میں رہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ ان کے رہنے کی جگہ گالیاں دینے والے پرندوں سے بھری ہوئی تھی۔'

'یہ جتنی گالیاں دیتے تھے عام طور پر ان پر اتنا ہنسا جاتا تھا جس کی وجہ سے یہ مزید گالیاں دیتے ہیں۔ لیکن جب چار یا پانچ طوطوں کو ایک جگہ رکھا گیا تو انہوں نے گالیاں دینا اور قہقہے لگانا سیکھ لیا۔ یہ معمر افراد کے ورکنگ کلب جیسا ہے جہاں سب ہنستے رہتے ہیں اور گالیاں دیتے رہتے ہیں۔'

پارک نے کرونا (کورونا) وائرس کے لاک ڈاؤن کے خاتمے پر ان پرندوں کو دوبارہ ڈسپلے پر منتقل کر دیا لیکن زیادہ وقت نہیں لگا جب ان پرندوں نے واپس آنے والے سیاحوں کو فحش گالیاں دینا شروع کر دیں۔

نکولس کا کہنا ہے کہ 'پہلے 20 منٹ کے دوران ہی بتایا گیا کہ ان پرندوں نے ایک سیاح کو گالی دی ہے لیکن اس کے بعد آنے والے گروہ کے لیے ہر قسم کی گالی کا استعمال کیا گیا۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا ہے کہ گو کہ سیاحوں نے اس چیز کو مزاحیہ انداز میں لیا ہے لیکن پارک انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گالیاں دینے والے پرندوں کو عوامی مقام سے ہٹا دیا جائے گا کیونکہ ویک اینڈ آ رہا ہے اور پارک میں بچے موجود ہو سکتے ہیں۔

یہ پرندے اب پارک کے اندر ہی آف شور انکلوژر میں منتقل کر دیے گئے ہیں جہاں ان کے ساتھ مزید طوطے بھی موجود ہیں۔ پارک انتظامیہ کو امید ہے کہ باقی طوطوں کی موجودگی ان پرندوں پر مثبت اثر ڈالے گی۔ اس پارک میں لگ بھگ 1500 طوطے موجود ہیں۔

نکولس کے مطابق اگر ان طوطوں نے مزید گالیاں دیں تو ان کو علیحدہ جگہ پر چھوڑ دیا جائے گا۔ 'یہ اتنا برا نہیں ہو گا جتنا تین چار کا ایک ساتھ مل کر گالیاں دینا۔'

نکولس کہتے ہیں کہ کرونا کی وبا نے پارک پر بھی منفی اثرات مرتب کیے ہیں لیکن گالیاں دینے والے طوطے یہاں کام کرنے والے سٹاف کے لیے قہقہوں کی وجہ بن رہے ہیں۔ یہ سال بہت مشکل رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فلاحی ادارے کو رواں سال 30 سے 40 ہزار پاؤنڈ کا نقصان ہو سکتا ہے لیکن چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ سٹاف کا رویہ 'بہت مثبت' ہے اور 'ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔'

 تاہم لنکن شائر وائلڈ پارک میں موجود صرف یہ پانچ طوطے ہی سیاحوں سے محظوظ نہیں ہو رہے۔ ایک نو سالہ پیلے تاج والے طوطے 'چیکو' کی فوٹیج میں اسے بیونسے کا گانا 'اف آئی ور آ بوائے' گاتے دیکھا جا سکتا ہے جو رواں ماہ ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا