کرونا ایس او پیز: نوازشریف کے خلاف لندن پولیس کو شکایت

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو لندن میں کرونا وبا سے متعلق حکومتی ایس او پیز کی مبینہ خلاف ورزی مہنگی پڑ سکتی ہے۔

تصویر: سکرین گریب(فرید قریشی/ٹوئٹر)

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کو لندن میں کرونا وبا سے متعلق حکومتی ایس او پیز کی مبینہ خلاف ورزی مہنگی پڑ سکتی ہے۔

انہیں لندن کے ماربل آرچ علاقے میں ایک بار پھر بنا ماسک پہنے ہوئے دیکھا گیا، جس کے فوراً بعد ریڈینٹ نامی ٹوئٹر صارف نے لندن پولیس کی توجہ اس جانب مبذول کرائی۔ پولیس نے جواباً کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

لندن میں پاکستان کے ٹی وی نیوز چینل سے وابستہ ایک رپورٹر کے مطابق لندن پولیس نواز شریف کے خلاف موصول اس شکایت کی تصدیق کر رہی ہے، تاہم پولیس کا ابھی اس پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں نواز شریف اپنے کارکنوں کے ہمراہ چہل قدمی کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق وہ مبینہ طور پر چھ سے زائد افراد کے ساتھ ٹہل رہے تھے جبکہ حکومت برطانیہ نے کرونا وبا سے بچنے کے لیے صرف چھ افراد کی قربت میں آنے کی اجازت دے رکھی ہے۔

شکایت کرنے والے ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’یہ شخص جس کا نام شریف ہے، ہمیشہ اس قانون کی خلاف ورزی کرتا آرہا ہے۔‘ اس سے چند گھنٹے پہلے ہی برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کرونا وائرس کی ممکنہ طور پر دوسری لہر شروع ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے انتہائی احتیاط برتنے کی تاکید کی ہے۔

انہوں نے وبا کو روکنے کے لیے سخت اور مربوط حکمت عملی اپنانے پر نہ صرف زور دیا بلکہ خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا عزم بھی دہرایا۔

صحت عامہ کے محکمے نے خاص طور سے مختلف امراض میں مبتلا افراد اور بزرگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تلقین کی ہے، جن کے بارے میں ماہرین طب نے کہا ہے کہ ان کے لیے کرونا وائرس جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عوامی مقامات، دفتروں اور باہر جانے پر ماسک پہننا لازمی کر دیا گیا ہے اور چھ سے زائد افراد کے ایک ساتھ جمع ہونے کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ایک ہزار پاؤنڈز جرمانہ بھی عائد کردیا جاتا ہے۔

نواز شریف کی خراب صحت اور کرونا کے بڑھتے اثرات کے باعث وہ ان افراد کے زمرے میں آتے ہیں جنہیں انتہائی احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے لیکن ان کی فوٹو میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ وہ ماسک پہننے کی احتیاط نہیں کر رہے۔

اس سے قبل نواز شریف کو جون میں بھی بغیر ماسک کچھ لوگوں کے ساتھ ایک ریستوران میں دیکھا گیا تھا۔ اسی سال جنوری میں ان کی ایک اور فوٹو منظر عام پر آئی تھی جب وہ لندن کے ایک ریستوران میں اپنے بیٹے اور بھائی شہباز شریف کے ہمراہ بیٹھے تھے۔ اس تصویر پر ردعمل میں پاکستان کے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے لکھا تھا کہ ’لندن کے انتہائی نگہداشت والے ہسپتال میں نواز شریف کھانا کھا رہے ہیں۔‘

واضح رہے نواز شریف کو نومبر 2019 میں حکومت پاکستان نے لندن میں علاج کروانے کے لیے آٹھ ہفتے رہنے کی اجازت دے دی تھی لیکن ان کا لندن میں قیام تاحال جاری ہے۔ حالیہ چند ہفتوں سے انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے پاکستان میں اپنے کارکنوں سے خطاب کرنے کا عمل شروع کیا ہے، جس کے بعد ان کی تقریریں ٹی وی پر دکھانے پر پابندی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان