نواز شریف پر مقدمہ حکومت کے کھاتے میں نہ ڈالا جائے: شبلی فراز

پی ٹی آئی شخصیات کے ساتھ تصاویر سامنے آنے کے بعد مدعی نے پارٹی سے تعلق کی تردید کر دی، لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے کی میرٹ پر تحقیقات ہو رہی ہیں۔

نواز شریف اور دیگر لیگی رہنماؤں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ جس نے بھی کرایا ہے پتہ چل جائے گا: شبلی فراز (پی آئی ڈی)

لاہور کے تھانہ شاہدرہ میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے موجودہ وزیر اعظم سمیت مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کے خلاف ایک شہری بدر رشید کی مدعیت میں بغاوت کا مقدمہ معمہ بن گیا۔

پیر کو درج کیے گئے مقدمے پر جیسے ہی وزیر اعظم عمران خان کی مبینہ ناپسندیدگی سامنے آئی تو  پنجاب پولیس نے بھی معاملے پر دفاعی موقف اپنا لیا۔ گذشتہ روز وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹویٹر پیغام میں کہا تھا کہ وزیر اعظم کو اس مقدمے کے اندراج سے متعلق کوئی علم نہیں تھا، تاہم انہوں نے بتائے جانے پر اظہار ناراضگی کیا ہے۔

وفاقی حکومت کے متعدد وزرا اور ترجمان کہہ چکے ہیں کہ حکومت کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں لیکن ایف آئی آر درج کرانے والے مدعی بدر رشید کے خلاف مقدمے اور میڈیا پر ان کی برسرِ اقتدار پی ٹی آئی اور دوسری بڑی شخصیات کے ساتھ تصاویر سامنے آنے پر اس مقدمے کے اندراج سے متعلق سوالات ختم نہیں ہو رہے۔ 

بدر رشید کی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار، سابق ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، گورنر پنجاب و دیگر حکومتی شخصیات کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر موجو د ہیں۔ بدر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں اور یہ مقدمہ انہوں نے اپنی مرضی سے درج کرایا، پی ٹی آئی حکومت تو اس ایف آئی آر کی مخالفت کر رہی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ حکومتی شخصیات کے ساتھ تصاویر اور پی ٹی آئی کے بینرز پر تصاویر سے تاثر ملتا ہے کہ آپ کا تعلق حکمران جماعت سے ہے، تو انہوں نے کہا ’میں ایک سماجی کارکن ہوں، تصاویر اسی حیثیت سے لگی ہیں۔‘

دوسری جانب پولیس ریکارڈ سے پتہ چلا کہ ن لیگی قیادت کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے مدعی کے اپنے خلاف بھی تین مختلف مقدمات درج ہیں۔ بدر کے خلاف پہلا مقدمہ اقدام قتل کا ہے جوتھانہ شاہدرہ میں ہی درج ہے۔

دوسرا ناجائز اسلحے کا مقدمہ تھانہ شرقپور میں درج ہوا جبکہ تیسرا کار سرکار میں مداخلت اور پولیس سے دست درازی کا مقدمہ پرانی انارکلی میں درج ہے۔ ان مقدمات میں وہ گرفتار بھی ہوئے تھے۔ ریکارڈ کے مطابق بدر تحریک انصاف کی جانب سے یوسی چیئرمین کا الیکشن بھی لڑچکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ’نواز شریف اور دیگر لیگی رہنماؤں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ جس نے بھی کرایا ہے پتہ چل جائے گا، لیکن اسے ہمارے کھاتے میں نہ ڈالا جائے، ہو سکتا ہے کہ نواز شریف کے خلاف ایف آئی آر ان کے اپنے لوگوں نے درج کرائی ہو۔ ’ایسی کسی ایف آئی آر سے حکومت یا وزیر اعظم کا کوئی لینا دینا نہیں اور ہم نے کوئی غداری کے سرٹیفکیٹ نہیں دیے۔‘

شبلی فراز کے مطابق ملک میں کتنی ایف آئی آرز ہوتی ہیں، کیا وہ سب وزیر اعظم سے پوچھ کر ہوتی ہیں؟ پنجاب حکومت معلوم کرے کہ مقدمہ کس نے درج کروایا، تاہم دشمن کی زبان بولیں گے تو کہنے کی ضرورت نہیں کہ کون محب وطن ہے۔

ادھر لاہور پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ مقدمہ ریاست یا کسی ریاستی ادارے کی جانب سے نہیں بلکہ ایک پرائیویٹ شہری بدر رشید کی درخواست پر درج کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا میں اس مقدمے کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، حالانکہ مدعی کی درخواست پر حسب ضابطہ قانونی کارروائی کرتے ہوئے شاہدرہ پولیس نے متعلقہ قوانین کی دفعات لگائیں۔ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق اس مقدمے کی تمام پہلوؤں اور قانونی تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے میرٹ پر تحقیقات کی جا رہی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست