زمبابوے اور پاکستان کرکٹ میچ میں اپ سیٹ کے امکانات

پچھلےایک سال میں ڈومیسٹک کرکٹ میں اگر کوئی جارحانہ بلے باز نظر آتا ہے تو وہ خوشدل شاہ ہیں لیکن وہ ابھی تک مواقع کے منتظر ہیں، اگر انھیں تواتر سے موقع دیا جائے تو وہ پاکستان کے جے سوریا بن سکتے ہیں۔

(اے ایف پی)

پاکستان اور زمبابوے کے درمیان ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کا آج سے آغاز ہورہا ہے۔

سیریز کا پہلا میچ راولپنڈی کے گراؤنڈ سے ہوگا۔ شیڈول کے مطابق تین میچوں کی اس سیریز کے تمام میچ لاہور میں کھیلے جانے تھےلیکن سموگ کی وجہ سے پی سی بی نے بروقت فیصلہ کرتے ہوئے تینوں میچ راولپنڈی منتقل کردیے۔

راولپنڈی کی وکٹ روایتی طور پر فاسٹ بولرز کو مدد دیتی ہے تاہم اس گراؤنڈ پر آخری انٹرنیشنل میچ جو سری لنکا سے کھیلا گیا، وہاں پچ کا رویہ بلے بازوں کے حق میں تھا۔ موسم کی خرابی بھی بولرز کو مدد دینے پر آمادہ نہ ہوسکی۔

اگرچہ اب موسم اتنا خنک نہیں ہے اور سورج میں تپش موجود ہے لیکن اصل تپش تو پاکستان کے فاسٹ بولرز دکھائیں گے۔ 

شاہین شاہ آفریدی زبردست فارم میں ہیں اور نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں خطرناک بولنگ کرتے رہے ہیں،  پاکستان کی بولنگ کا ٹرمپ کارڈ شاہین شاہ ہی ہوں گے۔

ان کے ساتھ وہاب ریاض اور حارث رؤف بھی زمبابوے کی بیٹنگ کو سخت وقت دیں گے۔

پاکستان کی بقیہ بولنگ قوت فہیم اشرف اور عماد وسیم ہوں گے جو اپنے مخصوص سٹائل کی بدولت بلے بازوں کا امتحان بن سکتےہیں۔

پاکستان کو شاداب خان کی خدمات حاصل نہیں ہیں وہ ان فٹ ہونے کے باعث پہلے میچ سے باہر ہوگئے ہیں  تاہم ان کی جگہ لینے والےعثمان قادر کو موقع ملنے کی امید نہیں  البتہ اگر افتخار احمد نہ کھیلے تو عثمان قادر کی قسمت شاید چمک جائے۔

بیٹنگ میں پاکستان کو زمبابوے پر سبقت حاصل ہے۔ بابر اعظم کی موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے کہہ سکتے ہیں کہ وہ اکیلے ہی کافی ہیں۔

پاکستان ممکنہ طور پر امام الحق اور فخر زمان کے ساتھ آغاز کرے گا۔ فخر زمان کو زمبابوے کے خلاف ڈبل سنچری بنانے کا اعزازحاصل ہے اور پچھلے کچھ میچوں میں کی جارحانہ اننگز نے ان کا اعتماد بھی بڑھادیا ہے۔

مڈل آرڈر میں کپتان بابر اعظم کے ساتھ حارث سہیل اور وکٹ کیپر محمد رضوان کو کلیدی حیثیت حاصل ہوگی ۔

اگر اس موقعے پر عبداللہ شفیق کو حارث سہیل کی جگہ موقع دیا جاتا تو مناسب ہوتا لیکن مصباح الحق شاید کوئیی خطرہ مول نہیں لیناچاہتے اس لیے نوجوانوں کے لیے کوئیی موقع نہیں !

خوشدل شاہ کا بھی افتخار احمد کے ساتھ مقابلہ ہے۔ کئی طوفانی اننگز کے باوجود خوشدل شاہ  شاید پانی ہی پلاتے رہیں گے۔ پچھلےایک سال میں ڈومیسٹک کرکٹ میں اگر کوئی جارحانہ بلے باز نظر آتا ہے تو وہ خوشدل شاہ ہیں لیکن وہ ابھی تک مواقع کے منتظر ہیں، اگر انھیں تواتر سے موقع دیا جائے تو وہ پاکستان کے جے سوریا بن سکتے ہیں۔

زمبابوے کی ٹیم کم تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ہے ٹیم میں سب سے تجربہ کار کھلاڑی برینڈن ٹیلر ہیں جو دو سو کے قریب ایک روزہ میچوں کا تجربہ رکھتے ہیں ان کے ساتھ شین ولیمز بھی کافی عرصہ سے زمبابوے کی ٹیم کا حصہ ہیں جبکہ پاکستان نژاد سکندر رضا بھی ایک جانے پہچانے آل راؤنڈر ہیں اور بین الاقوامی لیگز تسلسل سے کھیل رہے ہیں وہ بھی نمایاں کارکردگی دکھاسکتے ہیں۔

کپتان چامو چبھابھا بھی آزمودہ کار بلے باز ہیں  مجموعی طور پر زمبابوے کی بیٹنگ اتنی بری نہیں لیکن انٹرنیشنل کرکٹ میں عدم تسلسل کے باعث ٹیم سے بڑی کارکردگی کی امید نہیں !

بولنگ میں ٹنڈئی چتارا سب سے اچھے بولر ہیں، چتارا کی خطرناک بولنگ کے باعث پاکستان کو 2013 میں ہرارے  ٹیسٹ میں شکست کاسامنا کرنا پڑا تھا  دوسرے قابل ذکر بولرز میں ویلنگٹن مساکدزا اور ڈونلڈ ٹریپانو شامل ہیں۔

زمبابوے کی بولنگ سرسری طور پر کمزور دکھائی دیتی ہے اور پاکستان کے بلے بازوں کے پاس اچھا موقع ہوگا کہ بڑے اسکور بناسکیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

زمبابوے کی ٹیم میں ایک اور پاکستانی نژاد فراز اکرم بھی شامل ہیں جن کا انٹرنیشنل کیرئیر ابھی شروع نہیں ہوسکا ہے ۔

پاکستان کی بیٹنگ اور بولنگ کو دیکھتے ہوئے آسانی سے یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ سیریز میں رنز کے انبار لگنے والے ہیں اور بابراعظم اپنی کپتانی کا آغاز شاندار انداز میں جیت کے ساتھ کرنے والے ہیں لیکن ایک ماہ  بعد پاکستان کو نیوزی لینڈ سے اس کے گھرمیں کھیلنا ہے اور موجودہ کمزور سیریز کے بعد کھلاڑی ریلیکس ہوسکتے ہیں جس سے نیوزی لینڈ کے خلاف دشواریاں پیش آئیں گی ۔

زمبابوے کی ٹیم اگر چہ کمزور ہے اور ناتجربہ کار ہے لیکن اپنے کریڈٹ پر پاکستان کے خلاف کئی فتوحات رکھتی ہے۔ اس سیریز میں بھی اگر بھرپور کارکردگی دکھاتی ہے تو پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کرسکتی ہے۔

کرکٹ میں ہر روز ایک نیا میچ اور نیا مقابلہ ہوتا ہے اور کئی طاقتور حریف کمزور ٹیم کے خلاف ڈھے جاتے   ہیں اور میچوں کے نتیجےتوقعات کے خلاف ہوجاتے ہیں۔   

کیا اس سیریز میں بھی زمبابوے پاکستان کے خلاف کوئی اپ سیٹ کرسکتی ہے  ؟

کرکٹ سے دلچسپی رکھنے والے شاید اس کا جواب ہاں میں دیں لیکن  پاکستانی کپتان بابر اعظم پر امید ہیں کہ نتیجہ یکطرفہ ہوگا ۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ