صدر ٹرمپ کا ’ملک کے مفاد کی خاطر‘ اقتدار کی منتقلی کے آغاز کا اعلان

ایک ٹویٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ ادارے کو اقتدار کی منتقلی کے عمل کو شروع کرنے کی تجویز دے دی ہے مگر ’ہم یہ لڑائی جاری رکھیں اور ہم ہی فتح یاب ہوں گے۔‘

صدر ٹرمپ نے ٹویٹ میں جی ایس اے کی سربراہ ایملی مرفی کا شکریہ ادا کیا(اے ایف پی فائل)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کے بہترین مفاد کی خاطر آخر کار اقتدار کی منتقلی کی تیاری کا حکم دے دیا۔

صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ انہوں نے جی ایس اے (جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن) کی سربراہ ایملی مرفی کو اجازت دے دی ہی کہ وہ جو بائیڈن کی ٹرانزیشن ٹیم کے ساتھ اس حوالے سے کام شروع کر سکتی ہیں۔

ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’میں جی ایس اے کی ایملی مرفی کا ہمارے ملک کے لیے وفاداری اور لگن پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہیں ہراساں کیا گیا، دھمکایا گیا اور گالیاں دی گئیں۔ میں ان کے اور ان کے اہل خانہ یا جی ایس اے کے ملازمین کے ساتھ ایسا ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا۔ ہمارا مضبوط موقف جاری رہے گا۔ ہم یہ لڑائی جاری رکھیں اور ہم ہی فتح یاب ہوں گے۔‘


ان کا مزید کہنا تھا: ’اس کے باوجود میں ملک کے بہترین مفاد کی خاطر ایملی اور ان کی ٹیم کو  مشورہ دیتا ہوں کہ وہ اس ضروری عمل کی ابتدا کریں اور میں اپنی ٹیم کو بھی ایسا ہی کرنے کا کہوں گا۔‘

ایملی مرفی کی جانب سے لکھے گئے خط میں نو منتخب صدر جو بائیڈن کی اقتدار منتقلی ٹیم کو بتایا گیا کہ وائٹ ہاوس یہ عمل شروع کرنے پر تیار ہے۔

ڈیموکریٹس ایملی مرفی پر الزام عائد کر رہے تھے کہ وہ نو منتخب صدر کے ساتھ وفاقی حکومت کی تعاون میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔

’سی این این‘ کے مطابق انہوں نے اپنے خط میں لکھا: ’مجھے میرے فیصلے کے حوالے سے بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پر ایگزیکٹو برانچ کے کسی بھی حکام کی جانب سے مجبور نہیں کیا گیا تھا بشمول ان کے جو وائٹ ہاؤس یا جی ایس اے میں کام کرتے ہیں۔‘

جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن اب تک جو بائیڈن کی ٹرانزیشن ٹیم کو وفاقی فنڈز تک رسائی سے روکتی رہی ہے جیسا ماضی میں کبھی نہیں ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وائٹ ہاؤس کی جانب سے یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب چند گھنٹے قبل ہی ریاست مشی گن نے باضابطہ طور پر الیکشن نتائج کا اعلان کیا۔ چند روز قبل ریاست جارجیا کی جانب سے بھی ایسا کیا گیا تھا۔
ریاست پینسلوانیہ کے نتائج بھی جلد ہی متوقع ہیں جہاں ریاستی سطح پر اور الیکٹورل ووٹس جو بائیڈن نے حاصل کر لیے ہیں۔

حالیہ دنوں میں کئی ری پبلکنز، جن میں الاسکا کی لیزا مرکوسکی، اوہائیو کے روب پورٹ مین شامل ہیں صڈر ٹرمپ سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ وہ جو بائیڈن کو اقتدار کی منتقلی شائستہ انداز میں یقینی بنائیں۔

جو بائیڈن کی ٹیم نے حکومت کی جانب سے الیکشن میں ان کی فتح کو تسلیم کرنے کے عمل کا خیر مقدم کیا۔

بائیڈن ہیرس ٹرانزیشن ایگزیکٹو یوہانس ابراہام کا کہنا تھا: ’جی ایس اے انتظامیہ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن اور نو منتخب نائب صدر کاملہ ہیرس الیکشن میں فاتح ٹھہرے ہیں۔ اس لیے انہوں نے آنے والی انتظامیہ کو وسائل کی فراہمی، ضروری امداد اور پر امن طور پر اقتدار کی منتقلی کے عمل میں حمایت فراہم کرنے فیصلہ کیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’آج کا فیصلہ ہمارے ملک کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے ضروری تھا جن میں وبا پر قابو پانے کے ساتھ معیشت کو واپس پٹڑی پر چڑھانا شامل ہیں۔ یہ حتمی فیصلہ یقینی طور پر انتظامیہ کی جانب سے وفاقی اداروں کے ساتھ اقتدار کی منتقلی کا باضابطہ آغاز ہے۔ آنے والے دنوں میں ٹرانزیشن حکام وفاقی حکام سے ملاقاتیں شروع کریں گے تاکہ وبا کے حوالے سے رد عمل، ہمارے ملکی مفادات، اور ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ہماری حکومتی ایجنسیوں کو کھوکھلا کرنے کے اقدامات کو مکمل طور پر جانچا جا سکے۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ