الیکٹرک کاریں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت میں مسلسل اضافے نے کمپنی کے بانی ایلون مسک کو امیر ترین افراد کی عالمی فہرست میں تیزی سے دوسرے نمبر پر پہنچا دیا ہے۔
وہ پہلی بار مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس سے آگے نکل گئے ہیں۔ نیویارک میں قائم نجی مالیاتی، سافٹ ویئر، ڈیٹا اور میڈیا کمپنی بلوم برگ کے ارب پتی افراد کے انڈیکس کے مطابق ٹیکنالوجی کی دنیا میں بڑے نام ایلون مسک نے، جو خلائی جہاز بنانے والی نجی کمپنی سپیس ایکس کے بھی سربراہ ہیں، 2020 میں اپنی مجموعی دولت میں 100 ارب ڈالرز کا اضافہ کیا، جس کے بعد ان کی مجموعی دولت تقریباً 127.9 ارب ڈالرز ہو گئی۔
اس طرح 49 سالہ مسک، بل گیس سے آگے نکل گئے، جن کا دولت کا اندازہ 127.7 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے۔ مسک کی دولت الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا کے شیئرز کی بدولت ہے، جن کی قیمت ہمیشہ بلند رہتی ہے۔ کمپنی کی مجموعی مالیت 500 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔
مسک کمپنی کے 20 فیصد شیئرز کے مالک ہیں۔ کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ اسے 500 بڑی کمپنیوں میں شامل کیا جائے گا جس کے بعد اس کے شیئرز کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا۔ امریکی ایس اینڈ پی 500 سٹاک مارکیٹ انڈیکس دنیا کے ان کے انڈیکسیز میں شامل ہے جن کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ فالو کیا جاتا ہے۔
اگرچہ کرونا (کورونا) وبا نے 2020 میں تباہی مچا دی ہے اوریہ سال بہت سی کمپنیوں کے لیے خوف ناک ثابت ہوا لیکن اس سال جنوری میں امیرترین افراد کی فہرست میں 37 ویں نمبر پر آنے کے بعد سے مسک کی دولت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بلومبرگ کی ارب پتیوں کی فہرست کی 80 سالہ تاریخ میں صرف دوسری بار ایسا ہوا ہے کہ بل گیٹس امیرترین افراد کی فہرست میں دو درجے نیچے آئے ہیں۔ گیٹس فاؤنڈیشن کے بانی بل گیٹس اس سے پہلے چار سال دنیا کے امیرترین شخص رہ چکے ہیں۔ 2017 میں آن لائن کاروبار کرنے والی کمپنی کے مالک جیف بیزوس نے ان کی جگہ لے لی تھی۔ مجمموعی طور پر 182 ارب ڈالرز کے مالک بیزوس دنیا کے امیرترین شخص ہیں۔
گیٹس نے اس سال کووڈ 19 کی ویکسین میں تحقیق کے اپنے فلاحی ادارے کو اربوں ڈالرز دیے ہیں۔ دو بڑی ٹیک کمپنیوں کے مالک اس وقت آمنے سامنے آ گئے جب مسک نے ٹوئٹر پر وبا کے اعدادوشمار پر شبہ ظاہر کیا اور کووڈ 19 کے ٹیسٹوں کو'انتہائی جعلی'قرار دیا۔ اس سے پہلے ان کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ بیک وقت منفی اور مثبت آئے تھے۔
© The Independent