روسی صدر کو ایٹمی حملے سے محفوظ رکھنے والے طیارے میں چوری

ولادی میر پوتن کے لیے مخصوص 'ڈومز ڈے'کے نام سے مشہور اس خصوصی طیارے سے چور خفیہ ریڈیو کا ساز و سامان اور دیگر آلات چرا کر لے گئے۔

اس طیارے کے چار ورژن تیار کیے گئے ہیں تاکہ تیسری عالمی جنگ چھڑ جانے کی صورت میں اہم ترین عہدے داران کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا سکے ( فائل تصویر: روئٹرز)

روس میں صدر ولادی میر پوتن کے لیے مخصوص طیارے میں کارروائی کرتے ہوئے چور کافی اشیا لے اڑے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چوری کی یہ واردارت صدر ولادی میر پوتین کو ایٹمی جنگ سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے تیار کیے جانے والے lyushin IL-80  نامی طیارے جسے 'ڈومز ڈے' (Doomsday Aircraft) کے نام سے جانا جاتا ہے، میں ہوئی۔

فوجی اہمیت کے اس حساس طیارے میں ہونے والی اس چوری نے سکیورٹی کے حوالے سے سوال اٹھا دیے ہیں۔ 

یہ طیارہ سرد جنگ کے سوویت دور کے جنگی طیارے کی تبدیل شدہ شکل تھی جس کا مقصد کسی بھی بحران کے دوران اعلیٰ فوجی عہدیداروں کے لیے فوجیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک فضائی پوسٹ قائم کرنا تھا۔

تاہم حال ہی میں چوروں نے اس طیارے تک رسائی حاصل کرلی۔ اس واردات کے دن کا تعین نہیں کیا جا سکا، تاہم یہ واقعہ 27 سے 30 نومبر کے درمیان پیش آیا تھا۔

خبر رساں ایجنسیوں نے کریملن ہاؤس کے غیر سرکاری چینل 'رین ٹی وی' (Ren Tv) کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ چوروں نے طیارے کے کارگو کے لیے مختص حصے کا تالا کھولا اور پھر خفیہ ریڈیو کا ساز و سامان اور دیگر آلات چرا لیے۔ پولیس نے ان اشیا کی قیمت کا اندازہ 13 ہزار ڈالر لگایا ہے۔

روسی ذرائع ابلاغ پر اسے 'حساس' خبر کے طور پر نشر کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رپورٹ کے مطابق مذکورہ طیارہ ماسکو سے 1100 کلو میٹر جنوب میں واقع شہر ٹگانروگ میں ہوابازی کے ایک کمپلیکس میں معمول کی دیکھ بھال کے لیے موجود تھا۔ اس دوران چور اس میں داخل ہوئے اور وہاں سے اشیا کو نکال کر لے گئے۔

تاہم حکام کے مطابق چور اپنے پیچھے کچھ فنگر پرنٹس اور جوتے چھوڑ گئے جو پولیس کو طیارے کے اندر ملے۔

مذکورہ طیارے میں خصوصی آلات نصب ہیں جن کا مقصد ملک کی مسلح افواج کے ساتھ رابطہ رکھنا ہے۔ یہ طیارہ زمین پر اترے بغیر کئی روز تک فضا میں رہ سکتا ہے اور اسے فضا میں ایندھن فراہم کیا جا سکتا ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری بیسکوف نے چوری کی اس واردات کو 'ہنگامی حالت' قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ سکیورٹی کو بہتر بنایا جائے گا اور اس طرح کا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آئےگا۔

روسی پولیس کی جانب سے اس سلسلے میں 12 مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کی اطلاعات ہیں، جن سے پوچھ گچھ بھی کی گئی، تاہم بعد ازاں ان میں سے کچھ افراد کو رہا کر دیا گیا جبکہ باقی مشتبہ افراد کو مزید پوچھ گچھ کے لیے حراست میں ہی رکھا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا