کریمہ بلوچ کی موت 'مجرمانہ  فعل' نہیں:ٹورنٹو پولیس

انڈپینڈنٹ اردو کی جانب سے کی گئی ای میل کے جواب میں ٹورنٹو پولیس نے بتایا کہ اس کیس کی تفتیش 'نان کریمینل ڈیتھ' کے طور پر کی جا رہی ہے نیز پولیس کے خیال میں اس کیس میں کسی مشکوک سرگرمی کے حوالے سے کچھ موجود نہیں۔

(سوشل میڈیا)

ٹورنٹو پولیس نے انڈپینڈنٹ اردو کو  تصدیق کی ہے  کہ پیر 21 دسمبر کو لاپتہ ہونے والی  37 سالہ کریمہ محراب نامی خاتون لاپتہ ہوگئی تھیں جن کی لاش بعد میں پولیس کو ملی ہے تاہم اب تک  پولیس اس  کو ایک 'غیر مجرمانہ موت'(non-criminal death) کے طور پر تفتیش کر رہی ہے اور پولیس کو   اس کیس میں کسی مشکوک سرگرمی  کے آثار نہیں ملے ہیں۔

کریمہ محراب جو کریمہ بلوچ کے نام سے مشہور تھیں ان کی موت کی خبر گزشتہ روز سوشل میڈیا پر اس وقت  سامنے آئی جب ٹورنٹو پولیس کی جانب سے ٹویٹر پر کہا  گیا کہ کریمہ محراب نامی خاتون لاپتہ ہیں۔ ٹویٹر میں پوسٹ میں پولیس کی جانب اس خاتون کا حلیہ بھی بتاگیا تھا اور عوام سے اس کی ڈھونڈنے میں مدد کی اپیل کی تھی۔ تاہم بعد میں ٹویٹر پر ہی ٹورنٹو پولیس نے دوسرے ٹویٹ  میں بتایا کہ یہ خاتون ' لوکیٹ' ہوگئی ہیں لیکن اس حوالے سے مزید معلومات شئیر نہیں کی گئی تھیں  اور نہ ان کی موت کی تصدیق کی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو نے ٹورنٹو پولیس سے ای میل کے ذریعے رابطہ کیا ۔ ای میل کے جواب میں ٹورنٹو پولیس کے تعلقات عامہ کے اہلکار کیرولین کلوئیٹ نے بتایا کہ کریمہ محراب کی لاش پولیس کو مل چکی ہے۔

ای میل میں انھوں نے بتایا ' پولیس  اس کیس کی تفتیش 'نان کریمینل ڈیتھ' کے طور پر کر رہی ہے اور پولیس سمجھتی ہے کہ اس کیس میں کسی مشکوک سرگرمی کے حوالے سے کچھ موجود نہیں۔'

تاہم ای میل میں ایک دوسرے سوال جس میں پوچھا گیا تھا کہ موت کی وجہ کیا تھی، کے جواب میں ٹورنٹو پولیس نے بتایا  کہ  ہم  ان کی موت کی وجہ  ظاہر نہیں کر سکتے۔

اوٹاوا میں پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفارتی مشن نے کینیڈا کے حکام سے پاکستانی شہری کریمہ بلوچ کی گذشتہ سوموار ٹورنٹو میں ہونے والی موت کی وجوہات جاننے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

بیان کے مطابق: ’اگرچہ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مرحلے پر ٹورنٹو پولیس کریمہ کی موت کی ’غیر مجرمانہ‘ تحقیق کر رہی ہے لیکن ہم اس حوالے سے کینیڈا کی جانب سے سرکاری سطح پر جواب کے منتظر ہیں۔‘

بیان میں محرمہ کے خاندان سے ان کی موت پر تعزیت بھی کی گئی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان