فرانس میں بدھ کو ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے تین پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان پولیس اہلکاروں کو وسطیٰ فرانس میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ گھریلو تشدد کے حوالے سے موصول ہونے والی ایک کال کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے تھے۔
فرانسیسی وزیر داخلہ جیرلڈ ڈرمنین نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ 48 سالہ ملزم کے خلاف بچوں کو حراست میں رکھنے کی شکایت درج کرائی گئی تھی اور وہ کلیرمونٹ فیرانڈ شہر کے جنوب میں واقع گاؤں سینٹ جسٹ کے قریب ایک الگ تھلگ گھر سے فرار ہونے کے چند گھنٹوں بعد مردہ حالت میں پائے گئے۔
وزیر داخلہ نے اس مشتبہ شخص کی موت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ صدر ایمانوئل میکروں نے بھی واقعے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: ’ہماری سکیورٹی فورسز نے عوام کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ یہ ہمارے ہیرو ہیں۔‘
کیلرمونٹ فیرانڈ کے پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق مشتبہ شخص نے دو اہلکاروں پر اس وقت فائرنگ کردی جب وہ آدھی رات کو گھریلو تشدد کے واقعے کی رپورٹ ہونے کے بعد ان کے گھر پہنچے تھے۔
فائرنگ سے ایک اہلکار موقعے پر ہلاک ہوگیا جب کہ دوسرے کی ٹانگ میں گولی لگی۔ فرار ہونے سے قبل مشتبہ شخص نے گھر کو آگ لگا دی جہاں ایک خاتون نے چھت پر چڑھ کر اپنی جان بچائی۔ بعد ازاں جائے واردات پر پہنچنے والے مزید دو افسران کو بھی فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس کی اضافی کمک اور فائر فائٹرز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو جانے والی تمام سڑکیں بند کردیں۔ خاتون کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا اور پولیس ان سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ ہلاک شدگان افسروں کی عمریں 21 ، 37 اور 45 سال تھی۔ دہشت گردی کے حملوں کے علاوہ فرانس میں پولیس افسران پر فائرنگ کے واقعات کم ہی پیش آتے ہیں۔
گذشتہ مئی میں ایک شخص نے جنوب مغربی فرانس کے علاقے گرونڈے میں اپنے گھر سے پولیس پر فائرنگ کردی جس سے ایک اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔ بعد ازاں وہ پولیس کی جوابی کارروائی میں ہلاک ہو گیا تھا۔