سندھ: 'سردی ختم ہونے سے پہلے نہ بچاتے تو دونوں ڈولفن مر جاتیں' 

محکمہ جنگلی حیات سندھ کے ماہرین پر مشتمل ایک ریسکیو ٹیم نے کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد دو ڈولفنز کو بحفاظت سکھر شہر کے نزدیک دریائے سندھ میں واپس چھوڑدیا ہے۔  

پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ میں نایاب نسل کی دو بلائنڈ انڈس ڈولفنز کو ریسکیو کیا گیا ہے۔  

محکمہ جنگلی حیات سندھ کے ماہرین پر مشتمل ایک ریسکیو ٹیم نے کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد دونوں ڈولفنز کو بحفاظت سکھر شہر کے نزدیک دریائے سندھ میں واپس چھوڑدیا۔

محکمہ جنگلی حیات سندھ کے اہلکار میر اختر حسین تالپور نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ریسکیو کی جانے والی دونوں ڈولفن نر تھیں، جو دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں کمی کے باعث دریا سے نکل کر روہڑی کینال میں 85 کلومیٹر دور تک چلی گئی تھیں۔  

میر اختر تالپور کے مطابق: 'نایاب نسل کی یہ ڈولفن دریائے سندھ میں پائی جاتی ہے مگر سردیوں میں دریا میں پانی کا بہاؤ کم ہوجاتا ہے اور دریا کے پانی کی سطح کینالوں کے برابر ہوجاتی ہے تو کبھی کبھی ڈولفن راستہ بھٹک کر کینالوں میں چلی جاتی ہے۔'  

انہوں نے مزید بتایا: 'یہ دونوں ڈولفن بھی 20، 25 دن پہلے کینال میں گئی ہوں گی۔ سردیاں ختم ہونے سے پہلے اگر ریسکیو کرکے ان کو واپس دریائے سندھ میں نہ لاتے تو یہ دونوں مرجاتیں۔'  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب محکمہ جنگلی سندھ کے صوبائی کنزرویٹر جاوید احمد مہر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ رواں سال کا پہلا ریسکیو آپریشن ہے جو کامیاب رہا۔ 'اس قسم کے ریسکیو میں کامیابی کے امکانات 50 فیصد سے بھی کم ہوتے ہیں۔'

ان کے مطابق سال 2020 کے دوران محکمہ جنگلی حیات سندھ کی جانب سے 18 ریسکیو آپریشن کیے گئے اور تمام کامیاب رہے۔  

دریائے سندھ میں پائی جانے والی ڈولفن کو سندھی زبان میں ’اندھی بلہن‘ کہا جاتا ہے۔

دریائے سندھ سے کینال میں جانے کے بعد کم پانی کی وجہ سے ڈولفن ظاہر ہوجاتی ہیں اور مقامی افراد کے ہاتھوں ماری جاتی ہیں۔

چند ہفتے پہلے سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو میں لوگوں کے ہجوم میں ڈولفن کو گھماتے دیکھا گیا، جو بعد میں ہلاک ہوگئی تھی۔  

واضح رہے کہ محکمہ جنگلی حیات سندھ کی جانب سے 2019 میں دو خواتین سمیت 22 رکنی ٹیم نے گڈو بیراج سے سکھر بیراج کے درمیان 200 کلومیٹر تک چار روزہ سروے کے بعد بتایا تھا کہ دریائے سندھ میں ڈولفنز کی تعداد 1419 ہوچکی ہے، جبکہ 2011 کے سروے میں یہ تعداد 918 تھی۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات