کرونا: حج کے شعبے کے لیے سعودی مراعات

ان اقدامات میں متعدد شعبوں میں حجاج اور معتمرین کو سروسز فراہم کرنے والے اداروں اور افراد کو سالانہ فیسز اور ٹیکسوں میں چھوٹ دینے کے اقدامات شامل ہیں۔

(اے ایف پی)

خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آلِ سعود نے کرونا وبا کی وجہ سے حج وعمرہ سیکٹر کے متاثرہ افراد اور اداروں کے لیے مراعات اور سہولیات پرمبنی متعدد نئے اقدامات کی منظوری دی ہے۔

ان اقدامات میں متعدد شعبوں میں حجاج اور معتمرین کو سروسز فراہم کرنے والے اداروں اور افراد کو سالانہ فیسز اور ٹیکسوں میں چھوٹ دینے کے اقدامات شامل ہیں۔ یہ سہولیات حج وعمرہ سروسز سےمتعلق ان اداروں کو فراہم کی جا رہی ہیں جو کرونا وبا کی وجہ سے معاشی طور پر زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

یہ اقدامات حج اور عمرہ کے شعبے میں کام کرنے والے اداروں اور وبائی بیماری کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے افراد کی معاشی سہولیات کے لیے مملکت کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہیں۔ شاہ سلمان نے درج ذیل اقدامات کی منظوری دی۔

مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ ایک سال میونسپل تجارتی سرگرمیوں کے لیے لائسنسوں میں سالانہ فیس سے رہائش کی سہولیات کی فیس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

حج اور عمرہ سیکٹر کے اداروں کو چھ ماہ کی مدت کے لیے کام کرنے والے تارکین وطن کی فیس کی چھوٹ دی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزارت سیاحت کے لیے ایک سال کی مدت تک مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ شہروں میں رہائش کی سہولیات کے لیے کسی فیس کے بغیر لائسنسوں کی تجدید کی جائے گی۔ اس مدت میں توسیع کی بھی جا سکتی ہے۔

حج اور عمرہ کے شعبے سے وابستہ سرگرمیاں انجام دینے والے غیرملکیوں کی اقامہ فیس چھ ماہ تک موخر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں ایک سال تک قسطوں میں فیسز ادا کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔

حج وعمرہ کے لیے سروس فراہم کرنے والی ٹرانسپورٹ بسوں کے پرمٹ میں ایک سال کی مفت توسیع کی جائےگی۔

حج سیزن کےموقعے پر سروسز فراہم کرنے والی ٹرانسپورٹ بسوں کی کسٹم ڈیوٹی تین ماہ کے لیے موخر کرنے کے ساتھ ان کی چار ماہ تک قسطوں میں ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے کرونا وبا کے منفی اثرات کا شکار ہونے والے اداروں کی بحالی کے لیے 150 سے زائد مراعاتی پیکج کا اعلان کیا ہے جن کے لیے ایک کھرب 80 ارب ریال کی رقم مختص کی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا