’امریکی افواج 11 ستمبر تک افغانستان سے نکل جائیں گی‘

امریکی عہدیداروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر صدر بائیڈن کے اس مجوزہ منصوبے کی تفصیلات پہلے ہی میڈیا کو بتا دیں جو واشنگٹن پوسٹ میں رپورٹ کی گئی ہیں۔ 

(اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے فیصلہ کیا ہے کہ امریکی فوج کا افغانستان سے مئی کے لیے طے انخلا اب ستمبر کے مہینے میں ہو گا جس کے بعد افغانستان میں امریکی فوجیوں کی یکم مئی کے بعد تک کی موجودگی یقینی ہو گئی ہے۔ 
گذشتہ سال فروری دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق امریکی فوج نے یکم مئی 2021 تک افغانستان سے اپنا انخلا مکمل کرنا تھا لیکن اب امریکی صدر نے یہ تاریخ 11 ستمبر تک بڑھا دی ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ کئی ہفتوں سے امریکی صدر بائیڈن اس بات کا عندیہ ظاہر کر رہے تھے کہ یکم مئی کی ڈیڈ لائن پر عمل کرنا مشکل دکھائی دیتا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ افغانستان میں تعینات 2500 امریکی فوجیوں کے انخلا کے امکانات کم ہوتے جا رہے تھے۔

امریکی عہدیداروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر صدر بائیڈن کے اس مجوزہ منصوبے کی تفصیلات پہلے ہی میڈیا کو بتا دیں جو واشنگٹن پوسٹ میں رپورٹ کی گئی ہیں۔ 
امریکی صدر کے اس اعلان پر طالبان کی جانب سے سخت رد عمل کی توقع کی جا رہی ہے جو اس اعلان کے جواب میں امریکی اور افغان فورسز پر حملہ کر سکتے ہیں۔

جب کہ یہ اعلان افغان جنگ میں امریکی کردار پر مزید تقسیم کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ