وزیرستان میں چوکیدار ’پالیسی کے خلاف‘ اعلیٰ سرکاری افسر بن گیا

شمالی وزیرستان میں مبینہ طور پر محکمہ تعلیم کے ایک چوکیدار کو علاقے کی ترقی کے لیے ایک سرکاری منصوبے میں ’پالیسی کے خلاف‘ گریڈ 18 میں بھرتی۔

(تصویر انڈپینڈنٹ اردو)

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں مبینہ طور پر محکمہ تعلیم کے ایک چوکیدار کو پالسی کے خلاف علاقے کی ترقی کے لیے شروع کردہ ایک سرکاری منصوبے میں گریڈ 18 میں بھرتی کر لیا گیا۔

یہ بھرتی صوبائی محکمہ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ نے کی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا موقف ہے کہ مذکورہ شخص سول انجینیئر ہیں اور ان کو میرٹ اور اہلیت پر پورا اترنے کے بعد بھرتی کیا گیا۔

تاہم مذکورہ شخصں نے اپنی درخواست میں یہ ظاہر نہیں کیا تھا کہ وہ سرکاری محکمے میں چوکیدار ہیں۔

شمالی وزیرستان کے ڈپٹی کمشنر شاہد علی خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مذکورہ شخص نے نئی آسامی پر درخواست دینے کے لیے سرکاری ملازمین کے لیے طے شدہ طریقہ کار نہیں اپنایا اور نہ یہ ظاہر کیا کہ وہ پہلے سے سرکاری ملازمت کر رہے ہیں۔

شاہد علی نے بتایا: ’چونکہ انہوں نے درخواست دیتے ہوئے  سرکاری ملازمین کے لیے رائج طریقہ کار کے مطابق پہلی ملازمت ظاہر نہیں کی تھی، جو پراجیکٹ پالیسی کے خلاف ہے اس لیے معاملے کی چھان بین کی جاری ہے۔‘

جس چوکیدار کوگریڈ 18 میں بھرتی کیا گیا ہے ان کی سرکاری سیلری سلپ (جس کی کاپی انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود ہے) کے مطابق وہ ضلعی محکمہ تعلیم میں گذشتہ 29 سال سے بطور چوکیدار کام کر رہے ہیں۔ سیلری سلپ کے مطابق ان کی تنخواہ ضروری کٹوتی کے بعد 30 ہزار روپے بنتی ہے۔

 

مذکورہ شخص کو کس پراجیکٹ میں بھرتی کیا گیا؟

مذکورہ چوکیدار کو صوبائی حکومت کے سپیشل انٹیگریٹڈ ایریا ڈولپمنٹ پیکج برائے شمالی وزیرستان کے تحت شروع کیے گئے ایک منصوبے میں گریڈ 18 میں بطور پراجیکٹ مینیجر بھرتی کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس عہدے کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 25 ہزارروپے ہے۔ ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان کے دفتر سے جاری بھرتی آرڈر(جس کی کاپی انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود ہے) کے مطابق یہ بھرتی ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے ہوگی اور منصوبے کا دورانیہ زیادہ ہونے پر اس ملازمت کا دورانیہ بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔

بھرتی آرڈرمیں، جو آٹھ اپریل کو جاری کیا گیا، لکھا ہے کہ بھرتی ہونے والے شخص اس آرڈر کے جاری ہونے کے 15 دن کے اندر دفتر جوائن کریں ورنہ یہ ملازمت میرٹ میں اگلے نمبر پر آنے والے امیدوار کو دی جائے گی۔

اس عہدے کے لیے تعلیمی قابلیت اور اہلیت کیا تھی؟

منصوبہ شروع ہونے سے پہلے مختلف آسامیوں پر بھرتی کے لیے اخبارات میں اشتہارات دیے گئے تھے۔ جس آسامی پر مذکورہ چوکیدار کو بھرتی کیا گیا وہ پراجیکٹ مینیجرکی ہے۔ اخبار میں چھپنے والے اشتہار(جس کی کاپی انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود ہے) میں پراجیکٹ مینیجرکی پوزیشن کے لیے تعلیمی قابلیت مینیجمنٹ سائنسز، سوشل سائنسز، نیچرل سائنسز یا کسی بھی متعلقہ شعبے میں ماسٹرز ڈگری اور ساتھ میں ڈولپمنٹ سیکٹر میں 15 سال کام کے تجربے کی شرط رکھی گئی تھی۔

اشتہار میں کہا گیا کہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت چلنے والے منصوبوں میں کام کرنے والے امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔

انڈپینڈنٹ اردو نے مذکورہ چوکیدار کے ساتھ رابطہ کیا۔ تاہم انہوں نے اس سارے معاملے اور تقرری کے حوالے سے اپنا مؤقف یہ کہہ کر دینے سے انکار کر دیا کہ وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ کوئی تبصرہ کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان