طالبان افغان خواتین کی ترقی کا راستہ روک سکتے ہیں: امریکی رپورٹ

دو صفحات پر مشتمل یہ غیر مخفی رپورٹ نیشنل انٹیلی جنس کونسل نے جاری کی ہے جس کے مطابق ’عسکریت پسندوں کے خیالات میں ان کے 1996 سے 2001 کے دور اقتداد سے تبدیل نہیں ہوئے۔‘

(اے ایف پی/ فائل فوٹو)

امریکی انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان دور کی واپسی افغان خواتین کی اس ترقی کا خاتمہ کر سکتی ہے جو انہوں نے گذشتہ دو دہائیوں کے دوران کی ہے۔

دو صفحات پر مشتمل یہ غیر مخفی رپورٹ نیشنل انٹیلی جنس کونسل نے جاری کی ہے جس کے مطابق ’عسکریت پسندوں کے خیالات میں ان کے 1996 سے 2001 کے دور اقتداد سے تبدیل نہیں ہوئے۔‘

اپنے اقتدار کے دوران طالبان نے اپنے بنیاد پرست نظریات کے مطابق خواتین کے کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔ 

رواں سال ستمبر میں افغانستان سے طے شدہ امریکی اور بین الااقوامی افواج کے انخلا نے طالبان کی واپسی کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

رپورٹ میں  کہا گیا ہے کہ ’خواتین کے حقوق کے حوالے سے طالبان کے خیالات مستقل طور پر پابندیوں پر مبنی ہیں اور اگر یہ گروہ دوبارہ حکومت میں آتا ہے تو اس حوالے سے گذشتہ دو دہائیوں میں ہونے والی پیش رفت کا خاتمہ ہو جائے گا۔‘   

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رپورٹ کے مطابق طالبان کی قیادت میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوئی اور مذاکرات کے دوران بھی طالبان 'اپنے زیر انتظام علاقوں میں سخت پابندیوں کے حوالے سے غیر لچک دار رویے کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں۔' جبکہ اس حوالے سے کئی طالبان رہنماؤں کی جانب سے عوامی طور پر خواتین کے حقوق کے احترام کے وعدوں کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے جو کہ صرف طالبان کی بنیاد پرست تشریحات کے مطابق ہو گا۔

انٹیلی جنس کونسل کی رپورٹ میں افغان شہریوں کے فون کے ذریعے دنیا بھر سے رابطوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ 'اگر طالبان افغانستان پر دوبارہ غالب آتے ہیں تو اس گروہ کی خواتین کے حوالے سے اپنائی جانے والی پالیسیز میں نرمی کا دارومدار نسلی اقلیتوں کے مقامی روایات اور ٹیکنالوجیکل ترقی کو ساتھ لے کر چلنے پر ہو گا۔'
 
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 'گذشتہ بیس سالوں کی ترقی غیر متوازی اور غیر پائیدار ہے اور اس کا زیادہ تر انحصار عالمی دباؤ پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان کی جانب سے اس کو ختم کرنے کی کوشش کیے بغیر بھی اس ترقی کو خطرات لاحق ہوں گے۔ اس حوالے سے بیرونی دباؤ کردار ادا کر سکتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ طالبان بیرونی امداد اور قبولیت کے لیے اپنی پالیسیز میں کسی حد تک نرمی لا سکتے ہیں۔

امریکی ادارے کی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ ہے اگر طالبان دوبارہ حکومت میں آتے ہیں تو ان کی پہلی ترجیح اپنی شرائط پر اپنے اخیتار کو بڑھانا ہو گا۔

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین