پاکستان کو روزویلٹ اور سکرائب کی ملکیت واپس مل گئی

برٹش ورجن آئی لینڈ کی عدالت نے ریکوڈک معاملے میں پاکستان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کے خلاف 2020 میں سنایا گیا حکم واپس لے لیا ہے۔

روزویلٹ ہوٹل کی تعمیر 22 ستمبر 1924 کو مکمل ہوئی تھی (روزویلٹ ہوٹل/فیس بک)

برٹش ورجن آئی لینڈ کی عدالت نے ریکوڈک معاملے میں پاکستان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کے خلاف دسمبر 2020 میں سنایا گیا حکم واپس لے لیا ہے۔

اس فیصلے کے بعد پاکستان کو روزویلٹ ہوٹل (نیو یارک) اور سکرائب ہوٹل (پیرس) واپس مل گئے ہیں۔ تاہم عدالت کی جانب سے ٹیتھیان کاپر کمپنی کو اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا حق دیا گیا ہے۔

برٹش ورجن آئی لینڈ کی عدالت کے اس فیصلے کی تصدیق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کی ہے۔

واضح رہے کہ ٹیتھیان کاپر کمپنی ایک آسٹریلین کمپنی ہے جسے پاکستان میں ریکوڈک منصوبے کے لیے ٹھیکہ دیا گیا تھا، تاہم سپریم کورٹ نے اس ٹھیکے کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا، جس کے بعد اس کمپنی نے بین الاقوامی عدالت میں قانونی جنگ لڑی اور پاکستان پر بھاری جرمانہ عائد کروانے میں کامیاب ہوگئی اور اس جرمانے کی ادائیگی کی مد میں پی آئی اے کی ملکیت میں موجود دو ہوٹلوں روز ویلٹ (نیویارک) اور سکرائب (پیرس) کی ملکیت کے حصول کی کوششیں شروع کر دی تھیں۔

ٹیتھیان کاپر کپمنی کی پاکستان کے ساتھ قانونی جنگ کیا تھی؟

ٹیتھیان کاپر کمپنی کو بلوچستان کے ضلع چاغی میں ریکوڈک سے تانبے اور سونے کی کان پر کام کرنے کا ٹھیکہ ملا تھا، تاہم سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2013 میں اسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے معاہدہ ختم کر دیا تھا۔ بعدازاں ٹیتھیان نے معاہدے کی خلاف ورزی پر حکومت پاکستان کے خلاف کامیاب قانونی چارہ جوئی کی تھی، جس کے نتیجے میں جولائی 2019 میں ورلڈ بینک کی ثالثی عدالت نے پاکستان کو کمپنی کو 5.97 ارب ڈالر دینے کا حکم جاری کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹیتھیان نے پاکستان سے یہ رقم نکلوانے کے لیے ریاست پاکستان کے غیر ملکی اثاثوں کو ریکوری کے ساتھ جوڑنے کا عمل شروع کیا تھا، جس میں نیویارک میں روزویلٹ ہوٹل اور پیرس میں سکرائب ہوٹل کو کیس کے ساتھ جوڑنے کی درخواست کی گئی تھی جو کہ منظور کر لی گئی تھی۔

ورلڈ بینک کے ریکارڈ کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے ورلڈ بینک کی ثالثی عدالت کے فیصلے کے خلاف حکومت پاکستان نے 16 مارچ 2021 کو نظرثانی کی درخواست کی تھی جو ابھی زیر سماعت ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا