انسانوں کے ظلم سے نفسیاتی مریض ہونے والے جانوروں کاعلاج

عائشہ چندریگر پاکستان کے چھٹے وزیراعظم آئی آئی چندریگر کی پڑپوتی ہیں۔ عائشہ ایک نفسیات دان کی حیثیت سے انسانی ظلم کے باعث نفسیاتی مریض بننے والے جانوروں کے علاج کے لیے وہی طریقے استعمال کرتی ہیں، جو ایسے انسان کے علاج میں استعمال ہوتی ہیں۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ملیر ٹاؤن میں زخمی اور لاوارث جانوروں کا علاج کرنے اور انھیں تحفظ دینے والی غیر منافع بخش تنظیم ’عائشہ چندریگر فاؤنڈیشن‘ یا اے سی ایف کی بانی عائشہ چندریگر نے بتایا کہ وہ ایک نفسیات دان کی حیثیت سے انسانوں کے ظلم کے باعث نفسیاتی مریض بننے والے جانوروں کے علاج کے لیے وہی طریقے استعمال کرتے ہیں، جو ایسے انسان کے علاج میں استعمال ہوتی ہیں۔

’جس کا مطلب ہے کہ انسان اور جانوروں کے احساسات ایک جیسے ہیں اور وہ اس دنیا میں ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔‘

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عائشہ چندریگر نے کہا کہ ان کی تنظیم اے سی ایف اب تک پانچ ہزار سے زائد لاوارث جانوروں کا علاج کر کے انھیں تحفظ دے چکی ہے۔  

عائشہ چندریگر پاکستان کے چھٹے وزیراعظم ابراہیم اسماعیل (آئی آئی) چُندریگر کی پڑپوتی ہیں۔ آئی آئی چُندریگر  17اکتوبر 1957 سے 11 دسمبر 1957 تک وزیراعظم پاکستان رہے۔   

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

2005 میں پاکستان میں آنے والے زلزلے کے بعد عائشہ چندریگر نے بے گھر افراد کی فلاح کے لیے کام کیا، جس کے دوران انھوں نے اے سی ایف کا سنگ بنیاد رکھا۔

اے سی ایف نے 2013 میں کراچی میں جانوروں کے تحفظ کے لیے ایک مرکز قائم کیا، اس مرکز میں زخمی یا لاوارث جانور کی اطلاع دینے کے لیےامدادی ہیلپ لائن کے ساتھ ریسکیو ایمبولینس سروس کا بھی آغاز کیا۔  

عائشہ چندریگر کے مطابق ان کی تنظیم کے مرکز پر اس وقت تقریباً ساڑھے چھ سو جانور ہیں۔ جن میں ساڑھے تین سو کتوں کے ساتھ بلیاں، گدھے، چیل اور بندر شامل ہیں۔ جب کہ مرکز پر ہر روز 10 سے 15 نئے جانور آتے ہیں۔  

عائشہ چندریگر کے مطابق ’یہ جانوروں کے ریسکیو  اور تحفظ کا مرکز پاکستان بھر میں اپنی نوعیت کا منفرد مرکز ہے اور اس وقت جانوروں کے سب سے بڑا مرکز ہے۔‘  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا