لبنانی فوج نے ہیلی کاپٹر 25 ہزار روپے کرائے پر چلانا شروع کر دیے

لبنانی فوج نے اخراجات پورے کرنے کے لیے اپنے ہیلی کاپٹرز کو سیر کرانے کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا۔

فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم جس جنگ سے نبرد آزما ہیں وہ معاشی ہے لہٰذا اس کے لیے غیر روایتی طریقے اختیار کرنے کی ضرورت ہے ( اے ایف پی)

لبنان میں معاشی زبوں حالی کے اثرات فوج پر بھی پڑنے لگے ہیں اور مالی مشکلات سے بچنے کے لیے فوج نے اپنے ہیلی کاپٹرز کو سیر کرانے کے لیے چلانا شروع کردیا ہے۔

لبنانی فوج نے اخراجات پورے کرنے کے لیے اپنے ہیلی کاپٹرز کو سیر کرانے کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔

اس حوالے سے فوج کے ترجمان کرنل حسن برکات نے بتایا: ’ہم جس جنگ سے نبرد آزما ہیں وہ معاشی ہے لہٰذا اس کے لیے غیر روایتی طریقے اختیار کرنے کی ضرورت ہے، پھر ہمیں ہیلی کاپٹر ٹورز شروع کرنے کا خیال آیا۔‘

’ان ٹرپس (دوروں) سے طیاروں کی ضروری مرمت کے لیے پیسے جمع ہوجاتے ہیں، آرمی کے رابنسن آر 44 تربیتی ہیلی کاپٹر پر 15 منٹ کی ایک رائیڈ کا کرایہ 150 امریکی ڈالرز ہے۔‘

ورلڈ بینک کے مطابق لبنان کو جدید تاریخ میں سنگین معاشی بحران میں سے ایک کا سامنا ہے۔ دو سال سے بھی کم عرصے میں کرنسی اپنی قدر 90 فیصد تک کھو چکی ہے اور نصف سے زائد آبادی غربت میں جا چکی ہے۔

آرمی کمانڈر جنرل جوزف عون نے گذشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ دہائیوں سے حکومتی کرپشن اور فضول خرچیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والا بحران فوج سمیت تمام ریاستی اداروں کو منہدم کردے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایک فوجی کی ماہانہ تنخواہ اس وقت 90 ڈالرز کے برابر ہوگئی ہے۔

لبنانی فوج کو امریکی عسکری معاونت کا بڑا حصہ ملتا ہے اور اس نے 1975  سے 1990 تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے بعد لبنان کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

خلیجی ملک قطر نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا ہے کہ وہ لبنانی فوج کو ماہانہ 70 ٹن خوراک فراہم کرے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سوئٹزرلینڈ سے آنے والے ایک 43 سالہ شہری ادیب دکاش کہتے ہیں: ’لبنان کے خوبصورت ساحل اور دیگر علاقوں کو فضا سے دیکھنا میرے بچوں کے لیے اچھا تجربہ تھا۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’میں نے ریسٹورنٹس، کھانوں اور دیگر فضول چیزوں کی بجائے 150 ڈالرز خرچ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ آرمی ہیلی کاپٹرز آپریٹ کرتے رہیں، پائلٹس اور آفیسرز اڑان بھرتے رہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا