’پاکستانی فضائیہ نے افغان ایئر فورس کو کبھی کوئی اطلاع نہیں دی‘

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر مروجہ اصولوں اور معیار کے مطابق سرحد کے انتہائی قریب اس قسم کی کارروائیاں نہیں کی جاتیں

پاکستانی فوجی اہکار جمعے کو سرحدی علاقے چمن میں سرحدی گزر گاہ پر تعینات ہیں جہاں لوگ سرحد کھلنے کے منتظر ہیں جسے افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپ کے بعد بند کر دیا گیا تھا (اے ایف پی)

پاکستانی دفتر خارجہ نے جمعے کے روز جاری کیے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ افغانستان نے چمن سیکٹر پر اپنی حدود میں فضائی کارروائی کے بارے پاکستان کو آگاہ کیا تھا اور پاکستان نے اس پر مثبت ردعمل ظاہر کیا تھا کیونکہ یہ افغان حکومت کا اختیار ہے کے وہ اپنے علاقے میں کارروائی کرے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر مروجہ اصولوں اور معیار کے مطابق سرحد کے انتہائی قریب اس قسم کی کارروائیاں نہیں کی جاتیں۔

لیکن اس کے باوجود پاکستان نے اپنی سرحدی حدود میں رہتے ہوئے ضروری اقدامات کیے تاکہ اپنی آبادی اور فوجی اہلکاروں کا تحفظ کیا جا سکے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ ’ہم افغان حکومت کے اپنے خود مختار علاقے کے اندر رہتے ہوئے کارروائی کرنے کے حق کو تسلیم کرتے ہیں۔‘

تاہم جیسا کہ افغان نائب صدر نے الزام لگایا ہے، پاکستانی فضائیہ نے کبھی بھی افغان ایئر فورس کو کسی بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق اس قسم کے بیانات پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں جو وہ افغانستان میں قیام امن کے لیے کر رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دفتر خارجہ نے یاد دلایا کہ پاکستان اس سے قبل افغان فورسز کے 40 اہلکاروں کو بچا چکا ہے جو پاکستانی علاقے میں آ گئے تھے اور انہیں عزت و احترام کے ساتھ واپس افغانستان کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

ادھر پاکستانی خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے جمعے کے روز تاشقند میں نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں کسی بھی دھڑے کی حمایت نہیں کر رہا ہے بلکہ پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں تمام گروپس کے درمیان مذاکرات کے ذریعے امن قائم ہو۔

انہوں نے افغان صدر اشرف غنی کی طرف سے پاکستان پر دراندازی سے متعلق عائد کیے جانے والے الزامات کو بھی مسترد کیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ان دنوں تاشقند میں موجود ہیں جہاں سینٹرل اینڈ ساؤتھ ایشیا کانفرنس 2021 میں وزیر اعظم عمران خان اور دیگر اعلی سرکاری حکام بھی شرکت کر رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان