لندن کا مشہور ڈیپارٹمنٹل سٹور برائے فروخت، قیمت چار ارب پاؤنڈز

سیلفریجز دنیا بھر میں 25 آؤٹ لیٹس چلاتا ہے اور یہاں انتہائی مہنگی اشیا ملتی ہیں۔

دنیا کے مہنگے ترین سٹورز میں سے ایک سیلفریجز سیاحوں میں بھی کافی مقبول ہے (اے ایف پی)

سیلفریجز کے ارب پتی مالکان ویسٹن خاندان نے لندن کے تاریخی ڈیپارٹمنٹل سٹور کے کاروبار کو فروخت کرنے کے لیے باضابطہ نیلامی کا آغاز کر دیا۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ مالیاتی خدمات فراہم کرنے والے بینک کریڈٹ سوئس کے مشیر خریدار کی تلاش شروع کریں گے۔ کمپنی کی مالیت چار ارب پاؤنڈز تک ہوسکتی ہے۔ یہ عمل رواں سال کے اختتام تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

لندن کے اخبار ایونگ سٹینڈرڈ کے مطابق گذشتہ ماہ پہلی بار یہ خبر آئی تھی کہ ایک بے نام بولی دہندہ نے، جو پرائم مارک کے مالک ایسوسی ایٹڈ برٹش فوڈز میں اکثریتی حصص کے مالک ہیں، ویسٹنز سے خریداری کے لیے رابطہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ ابھی تک کوئی باضابطہ بولی پیش نہیں کی گئی لیکن فریقین کی ایک چھوٹی سی تعداد نے پہلے ہی ابوظہبی، سعودی عرب اور قطر کے فنڈز کے ساتھ ممکنہ دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

قطری پہلے ہی سیلفریجز کے سخت حریف ہیرڈز کے مالک ہیں جسے 2010 میں محمد الفاید سے 1.5 ارب پاؤنڈز میں خریدا گیا تھا اور دونوں سٹورز مشرق وسطیٰ کے خریداروں میں مقبول ہیں۔

سیلفریجز دنیا بھر میں 25 آؤٹ لیٹس چلاتا ہے، جس میں اس کا فلیگ شپ لندن میں آکسفورڈ سٹریٹ سٹور اور بُل رنگ، برمنگھم شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس فرم کی بنیاد 1908 میں رکھی گئی تھی لیکن یہ 2003 سے ویسٹن خاندان کے زیر کنٹرول ہے، جس نے اسے سخت مقابلے میں 600 ملین پاؤنڈز کے عوض نجی طور پر لیا تھا۔

اس معاہدے کے روح رواں ڈبلیو گیلن ویسٹن کر رہے تھے جو اپریل میں 80 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

انہوں نے دو سال قبل اپنی بیٹی الانہ ویسٹن کے لیے راستہ بنانے کے لیے سیلفریجز گروپ کے چیئرمین کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔

ڈیپارٹمنٹل سٹور سیکٹر میں وسیع تر مندی، جس دوران ڈیب نمز کا خاتمہ اور بڑے حریفوں میں کمی دیکھی گئی، کے باوجود سیلفریجز نے حالیہ برسوں میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ گروپ کو کرونا (کورونا) وبا کے دوران نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

ایک سال قبل کمپنی نے اپنی تاریخ کے ’مشکل ترین سال‘ کے بعد تقریباً 450 ملازمتوں میں کٹوتی کی تھی جو اس کے کل ملازمین کا تقریباً 14 فیصد ہے۔

یہ سٹور غیرملکی سیاحوں میں بہت مقبول ہے اور یہاں انتہائی مہنگی مصنوعات ملتی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ