کرونا سے بچاؤ کے لیے جانوروں کی دوا کھانے والوں کو تنبیہ

امریکی ریاست مسیسپی میں ویکسین کی افادیت پر شک کرنے والے افراد آئیورمکٹن کے استعمال پر زور دے رہے ہیں جو جانوروں کی خوراک کی دکانوں پر کسی نسخے کے بغیر آسانی سے مل جاتی ہے۔

ہفتے کو ایف ڈی اے نے ٹویٹ کی اور سیدھی مطلب کی بات کی۔ ’آپ گھوڑے نہیں ہیں۔ آپ گائے نہیں ہیں۔ آپ سب سنجیدگی کے ساتھ ایسا کرنا بند کر دیں۔‘(فائل فوٹو: اے ایف پی)

امریکی ریاست مسیسپی کے محکمہ صحت کے حکام نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ کرونا (کورونا) وائرس سے بچنے کے لیے آئیورمکٹن نامی دوا لینا بند کر دیں، جو گھوڑوں اور گائے کے کیڑوں کو ختم کرنے کے لیے دی جاتی ہے۔ 

محکمہ صحت کے حکام کے جانب سے رسمی درخواست، زہر کو کنٹرول کرنے والے مراکز کو کی جانے والی ٹیلی فون کالز میں اضافے کے بعد کی گئی۔ یہ فون کالز ان لوگوں نے کیں جنہوں نے آئیورمکٹن استعمال کی۔ یہ دوا مویشیوں میں کیڑے ختم کرنے کے لیے دی جاتی ہے۔

مسیسپی کے محکمہ صحت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ’جانوروں کے لیے بنائی جانے والی آئیورمکٹن کی مصنوعات استعمال نہ کریں۔ جانوروں کی ادویات جو بڑے جانوروں کے لیے بنائی جاتی ہیں وہ بہت تیز ہوتی ہیں اور انسانوں کے لیے سخت زہریلی ثابت ہو سکتی ہیں۔ جانوروں کے لیے بنائی گئی ادویات کسی بھی شکل میں استعمال نہ کریں۔‘

امریکہ میں ویکسین کی افادیت پر شک کرنے والے افراد آئیورمکٹن کے استعمال پر زور دے رہے ہیں جو جانوروں کی خوراک کی دکانوں پر کسی نسخے کے بغیر آسانی سے مل جاتی ہے۔ اسے کووڈ 19 سے بچنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے حالانکہ انسانوں کے لیے اس کا استعمال خطرناک ہے اور ایسا کوئی ثبوت بھی نہیں ہے کہ اسے کووڈ سے مقابلے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

صرف ایک تحقیق جس میں بتایا گیا تھا کہ آئیورمکٹن کووڈ کے خلاف مؤثر ثابت ہو سکتی ہے، اسے فوری طور پر مسترد کر دیا گیا جس کے بعد اس تحقیق کو واپس لے لیا گیا۔ امریکہ کے خوراک اور ادویات سے متعلق ادارے (ایف ڈی اے)، قومی ادارہ صحت، عالمی ادارہ صحت اور ادویہ ساز کمپنی مرک نے مشورہ دیا ہے کہ انسان اس دوا کو استعمال نہ کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مسیسپی کے ریاستی محکمہ صحت کے افسر ڈاکٹر تھامس ڈوبز نے اپنی پریس کانفرنس میں آئیورمکٹن کے استعمال کے رجحان پر بات کی ہے۔ ان کے بقول: ’میرا خیال ہے کہ بعض لوگ اسے (کووڈ) سے بچنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ واقعی پاگل پن ہے۔ اس لیے براہ کرم ایسا مت کریں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ خوراک کی دکان پر کیموتھراپی نہیں کروائیں گے۔ میرا مطلب ہے کہ آپ نمونیا کا علاج جانوروں کی ادویات سے نہیں کریں گے۔ ادویات کی غلط خوراکیں لینا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر ایسی ادویات جو گھوڑے یا گائے کے لیے بنائی گئی ہوں۔ ہم جس ماحول میں رہتے ہیں، اسے سمجھتے ہیں لیکن یہ واقعی اہم معاملہ ہے۔ اگر لوگوں کو طبی امداد کی ضرورت ہے تو اپنے ڈاکٹر یا ادویات فراہم کرنے والے کے توسط سے جائیں۔‘

ہفتے کو ایف ڈی اے نے ٹویٹ کی اور سیدھی مطلب کی بات کی۔ ’آپ گھوڑے نہیں ہیں۔ آپ گائے نہیں ہیں۔ آپ سب سنجیدگی کے ساتھ ایسا کرنا بند کر دیں۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی صحت