فیاض چوہان تیسری مرتبہ ترجمان پنجاب کے عہدے سے علیحدہ

فیاض الحسن چوہان اس مرتبہ بھی اس تبدیلی سے لاعلم رہے، ان کی جگہ حسان خاور کو مقرر کیا گیا ہے جن کی تعیناتی کا وزیر اعلیٰ پنجاب آفس سے نوٹیفکیشن جاری کیا جا چکا ہے۔

فیاض الحسن چوہان صوبائی وزیر جیل خانہ جات کے عہدے پر برقرار ہیں(ٹوئٹر آفیشل: فیاض الحسن چوہان)

موجودہ حکومت میں ترجمان حکومت پنجاب کے عہدے پر مجموعی طور پر ساتویں بار تبدیلی آئی ہے۔ صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کو آج تیسری مرتبہ اس عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

فیاض الحسن چوہان پہلے کی طرح اس بار بھی بطور ترجمان ہٹائے جانے سے لاعلم تھے۔

جب سے پنجاب میں پی ٹی آئی نے اقتدار سنبھالا انتظامی اور کابینہ میں مسلسل تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔

خاص طور پر پنجاب حکومت کے ترجمان کا عہدہ کسی چیلنج سے کم نہیں جس پر مختلف رہنماؤں کو آزمایاجاچکاہے مگر فیاض چوہان واحد پارٹی رہنما ہیں جنہیں تیسری بار بھی ہٹادیاگیا اور ان کی جگہ حسان خاور کو مقرر کردیاگیا ہے ان کی تعیناتی کا وزیر اعلی پنجاب آفس نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیاہے۔

گورنر ہاؤس میں جاری پارلیمانی پارٹی کے کرکٹ میچ کے دوران جب صحافیوں نے فیاض الحسن چوہان سے سوال کیاکہ کیاانہیں ترجمان پنجاب حکومت کے عہدے سے واقعی ہٹا دیا گیا ہے؟

انہوں نے جواب دیا کہ ان کے علم میں نہیں وہ وزیر اعلی آفس سے معلوم کر کے جواب دیں گے اس سے قبل بھی جب انہیں اس عہدے سے ہٹایاگیاتھا تب بھی وہ لاعلم تھے۔

واضح رہے فیاض الحسن چوہان صوبائی وزیر جیل خانہ جات کے عہدے پر برقرار ہیں۔

ترجمان پنجاب کون کون مقرر ہو چکا ہے؟

تحریک انصاف نے پنجاب میں حکومت بنائی تو فیاض چوہان کوسب سے پہلے وزارت اطلاعات ونشریات و ترجمان پنجاب حکومت کے عہدے پر فائز کیاگیا لیکن کچھ عرصہ بعد ہی وزیر اعلی نے انہیں ہٹا کر صمصام بخاری کو مقرر کر دیا ان کی کارکردگی سے بھی مطمئن نہ ہوئے تو وزیر اعلی عثمان بزدار نے انہیں ہٹا کر صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کو یہ فرض سونپا لیکن کچھ ہی ماہ بعد ان سے بھی عہدہ واپس لے لیاگیا اور دوبارہ فیاض الحسن چوہان کو وزیر اطلاعات اور ترجمان پنجاب حکومت مقرر کیاگیا۔

فیاض الحسن چوہان نے شدت سے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کیا تو کچھ دن بعد ہی انہیں ہٹا کر فردوس عاشق اعوان جو وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات تھیں انہیں وہاں سے ہٹا کر پنجاب میں اطلاعات ونشریات کامحاذ سونپا گیا۔

وزیر اعلی چند ماہ پہلے فردوس عاشق اعوان سے بھی ناخوش ہوئے تو انہیں بھی یہ عہدہ چھوڑنا پڑا اس کے بعد دوبارہ یہ منصب تیسری بارفیاض الحسن چوہان کو سونپ دیاگیا مگر اب پھر اچانک 6اکتوبر کو انہیں ترجمان پنجاب حکومت کے عہدے سے ہٹا کر حسان خاور نامی رہنما کو مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیاہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان