’طالب علم‘ بن کر سکول میں حملے کی افواہ پھیلانے والی استاد گرفتار

امریکی ریاست آئیووا کے ایک سکول میں طالب علم بن کر تحریری نوٹ کے ذریعے حملے کی افواہیں پھیلانے والی خاتون استاد کا مبینہ طور پر کہنا تھا کہ ’پریشانی، تحفظات اور کلاس روم پر کنٹرول نہ ہونے کے غصے کی وجہ سے‘ انہوں نے ایسا کیا۔

 کونسل بلفس کے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 37  سالہ کترینہ فیلان پر ’دہشت گردی کی دھمکیاں‘ دینے کے تین الزامات عائد کیے گئے ہیں (تصویر: سکرین گریب)

آکسفورڈ، مشی گن میں ایک طالب علم کی جانب سے چار ہم جماعتوں کو قتل کرنے کے ایک روز بعد ہی ریاست آئیووا میں ایک خاتون استاد کو مبینہ طور پر ’ایک پریشان حال طالب علم‘ بننے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا، جو ہائی سکول میں گولیاں چلانے کا ارادہ رکھتا تھا۔

کونسل بلفس کے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 37 سالہ کترینہ فیلان کو بدھ کے روز گرفتار کیا گیا اور ان پر ’دہشت گردی کی دھمکیاں‘ دینے کے تین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا: ’تفتیش کاروں نے اسکول کے اندر پائے جانے والے ہاتھ سے تحریر کردہ گمنام پیغامات کی ایک سیریز کی تحقیقات کیں، ان سب میں سکول میں گن سے حملے کے اشارے موجود تھے۔‘

بیان کے مطابق: ’مبینہ طور پر ہر ایک نوٹ یا تو فیلان کی کلاس روم میں پایا گیا تھا یا خود فیلان کو سکول میں مختلف مقامات پر ملا تھا۔‘

ایک بار جب پولیس کو سمجھ آگئی کہ کیا ہو رہا ہے تو گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گیے، جس نے فیلان کو خود کو حکام کے حوالے کرنے پر مجبور کردیا۔

فیلان کی گرفتاری کے باوجود ان کے مقاصد ایک معمہ ہیں۔

نیبراسکا، اوماہا کے ایک نشریاتی ادارے نے اس کی وجوہات سے متعلق ایک حلف نامہ دیکھا، جس کے مطابق خاتون استاد کو یہ یاد ہی نہیں کہ انہوں نے یہ تحریری نوٹ کیوں لکھے۔

وجہ پوچھے جانے پر فیلان کا مبینہ طور پر کہنا تھا: ’پریشانی، تحفظات اور کلاس روم پر کنٹرول نہ ہونے کے غصے کی وجہ سے‘ انہوں نے ایسا کیا۔

فیلان نے دعویٰ کیا کہ وہ والدین کو دکھانا چاہتی تھیں کہ ہائی سکول جہاں وہ کام کرتی ہیں، بچوں کے لیے ’غیر محفوظ‘ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس واقعے کے بعد سکول کے پرنسپل کو والدین کو خط بھیجنے پڑگئے۔

پرنسپل بریجٹ بیلوز نے لکھا: ’کاؤنسل بلفس پولیس ڈیپارٹمنٹ نے چند ہفتے قبل سکول سے ملنے والے دھمکی آمیز نوٹوں کے بارے میں اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔ انہوں نے ان نوٹوں کے ذریعے کا تعین کیا ہے کہ وہ سکول کی ملازم ہی ہیں۔‘

انہوں نے کہا: ’تفتیش کاروں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ دھمکیوں کے پیچھے کوئی ارادہ یا موقف نہیں تھا، تاہم جس استاد پر جرم کا الزام ہے انہوں نے رضاکارانہ طور پر خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے اور انہیں کونسل بلفس سکول میں مزید ملازمت نہیں دی جائے گی۔ ہم اس جرم کو حل کرنے میں احتیاط سے کام لینے پر تفتیش کاروں کی تعریف کرتے ہیں۔‘

پرنسپل کے مطابق سکول کے طلبہ نے اس تفتیش میں مدد کی۔

ان کا کہنا تھا: ’تفتیش کے دوران طلبہ نے معلومات دیں جو کہ مددگار ثابت ہوئیں۔ ہم سکول کے طلبہ سے یہی امید کرتے ہیں۔‘

تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ طلبہ نے کس طرح مدد کی۔

فیلان کو پوٹاوٹامی کاؤنٹی جیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کو ہر الزام پر ممکنہ طور پر پانچ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا