لاہور کی یونیورسٹی ہیری پوٹر کے سکول ’ہوگ وارٹس‘ میں تبدیل

ڈیڑھ سو سال پرانی جی سی یونیورسٹی لاہور میں طلبہ کے ایک گروپ نے پاکستان کی پہلی ہیری پوٹر فین فلم بنائی ہے جس کی نمائش یونیورسٹی میں ایک فیسٹیول میں جاری ہے۔

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کا تقریباً ڈیڑھ سو سال پرانا کیمپس پانچ روزہ ہیری پوٹر فیسٹیول کے لیے جادوئی سکول ’ہوگ وارٹس‘ میں تبدیل کردیا گیا ہے، جس کے بعد اس کی تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی۔

برطانوی مصنفہ جے کے رولنگ کے شہرآفاق سیریز کی سات کتابیں ہیں جو ہیری پوٹر نام کے کرادار کی کہانی ہے جس میں وہ اپنے والدین کو قتل کرنے والے شیطانی طاقتوں والے جادوگر وولڈیمورٹ کو بالآخر شکست دیتا ہے۔

اس کہانی کا مرکزی خیال ایک الگ جادوئی دنیا پر مبنی ہے جس میں بچے جادو کی تعلیم ’ہوگ وارٹس‘ سکول سے لیتے ہیں۔

جی سی یونیورسٹی لاہور کے طلبہ کے ایک گروپ ’خیالی پروڈکشن‘ نے پاکستان کی پہلی ہیری پوٹر فین فلم بنائی ہے جس کی نمائش اس فیسٹیول میں جاری رہے گی۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ فیسٹیول پانچ دسمبر تک جاری رہے گا، جس میں پاکستان کی پہلی ہیری پوٹر فین فلم ’دا لاسٹ فالوور اینڈ دا ریسریکشن آف وولڈیمورٹ‘ نمائش کے لیے پیش کی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 ہدایت کار ولید اکرم نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فلم جی سی یو کے طلبہ نے تیار کی ہے اور اسے یونیورسٹی میں ہی عکس بند کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ  فین فلم ہیری پوٹر سیریز کی آخری فلم ’دا ڈیتھلی ہیلوز پارٹ ٹو‘ کے 10 سال بعد ریلیز کی جارہی ہے اور اس میں گورنمنٹ کالج کے طلبہ نے دکھایا ہے کہ لارڈ وولڈیمورٹ کی موت کے برسوں بعد ہیری پوٹر کی دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔

ولید اکرم اس یونیورسٹی کے سابق طالب علم ہیں اور اس فلم کی ہدایت کاری کے ساتھ ساتھ  یہ اس فلم کے سنیماٹوگرافر اور ایڈیٹر بھی ہیں۔

ولید کے مطابق: ’اس آرٹ کو ہمارے ملک میں متعارف کروانے کا مقصد ہیری پوٹر کی جادوئی دنیا سے اپنی محبت کا اظہار کرنا تھا۔‘

ان کا ماننا ہے کہ  یہ فلم نوجوانوں کی صلاحیت کی بھی عکاسی کرتی ہے جنہوں نے اسے انتہائی محدود وسائل کے ساتھ بنایا۔

ولید نے 2018 میں اس پروجیکٹ پر کام شروع کیا تھا لیکن 2020 میں کرونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث فلمسازی تاخیر کا شکار ہو گئی تھی۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’میں نے فلم کی تیاری اور ریلیز کی بھرپور حوصلہ افزائی کی بلکہ اس کی اشتہاری ویڈیوز میں بھی جوش و خروش ہو کر حصہ لیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوانوں کے پاس بہت زیادہ صلاحیت ہے اور ہمیں صرف انہیں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔  

 فلم کی مرکزی کاسٹ میں عمر ڈار، جازب اکرم، مریم حسن نقوی، طلحہ چہور، دعا مریم اور شیخ مبشر شامل ہیں۔ جب کہ اس فلم میں سپیشل ایفیکٹس ذیشان حمید نے تخلیق کیے ہیں۔

ابراہیم حسن اس فلم کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر اور پروڈکشن ہیڈ ہیں جب کہ شیخ مبشر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور پروڈکشن ہیڈ ہیں۔ حماد جاوید اس پروجیکٹ میں پروڈکشن اسسٹنٹ ہیں۔

اس ہیری پوٹر فیسٹیول میں فلموں کی نمائش کے علاوہ ہوگ وارٹس کا ہال، ہیری پوٹر کا سامان، کھانے کے سٹالز، فیس پینٹ اور پوسٹرز، فوٹو بوتھ اور دیگر کئی سرگرمیاں شامل کی گئی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس