بھارت کے زیر انتظام کشمیرمیں فائرنگ: دو پولیس اہلکار ہلاک

کشمیر پولیس نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ مبینہ عسکریت پسندوں نے پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کی۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس نے بتایا کہ پیر کو سری نگر کے مضافات میں مبینہ عسکریت پسندوں کے حملے میں دو پولیس اہلکار ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے۔

کشمیر پولیس نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ ’عسکریت پسندوں نے پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کی جس سے کم از کم 14 اہلکار زخمی ہوئے۔‘

کشمیر پولیس زون کے مطابق زخمی ہونے والے اہلکاروں میں سے دو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔

کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ ’تمام زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کرکے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔‘

کشمیر پولیس نے امریکی خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ یہ واقعہ سرکاری فورسز کی جانب سے ایک مختصر فائرنگ کے تبادلے میں دو مشتبہ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔

پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ’مسلح افراد نے سری نگر کے مضافات میں پولیس کو لے جانے والی بس پر گولیوں کی بوچھاڑ کی جس سے 14 اہلکار زخمی ہوئے۔‘

پولیس اور فوجیوں کی کمک نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی۔ فوری طور پر کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فائرنگ کے تبادلے کے فوراً بعد علاقے میں جھڑپیں شروع ہو گئیں اور درجنوں مقامی شہری بھارتی حکمرانی کے خلاف نعرے لگانے لگے۔

پولیس نے پتھراؤ کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شاٹ گن کے پیلٹ فائر کیے اور آنسو گیس پھینکی۔

پولیس نے فائرنگ اور جھڑپوں کے بعد رنگریٹھ کے علاقے میں متعدد چوکیاں قائم کر دیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عوام اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں اب تک دسیوں ہزار شہری اور حکومتی فورسز کے اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا