کوئٹہ جیل میں ہارمونیم بجاتے، موسیقی سیکھتے قیدی

قیدیوں کی اصلاح کے لیے کوئٹہ سینٹرل جیل کی انتظامیہ نے موسیقی سکھانے کے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

ایک طرف موسیقی کے سروں اور طبلہ، گیٹار اور باجا بجاتے کرادروں کی سجی دیواریں اور تو ایک طرف بیٹھے موسیقی سیکھتے کچھ شاگرد اور ان کے استاد۔

کبھی طبلے، کبھی ہارمونیم کے سر،  تو کبھی میٹھی آوازوں میں راگ۔ یہ کوئی میوزک کلب نہیں بلکہ کوئٹہ سینٹرل جیل میں مختص ایک کمرہ ہے، جہاں قیدیوں کو دیگر فنوں کے ساتھ ساتھ موسیقی بھی سکھائی جا رہی ہے۔

قیدیوں کی اصلاح کے لیے کوئٹہ سینٹرل جیل کی انتظامیہ نے آئی جی جیل خانہ جات کی ہدایت پر موسیقی اور آرٹ سکھانے کے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

موسیقی سیکھنے والوں میں سے ایک نوجوان عزیز اللہ بھی ہیں جو چوری کے ایک کیس میں جیل میں بند ہیں۔

عزیز اللہ نے بتایا کہ جب وہ جیل میں آئے تو بہت تنگی محسوس ہوتی تھی اور پریشان رہتے تھے۔

جیل کے نگران نے پوچھا کہ وہ کیا کام کرتے ہیں، تو انہوں نے بتایا کہ کوئی کام نہیں کرتے مگر موسیقی کا شوق ہے۔ 

 جس پر نگران نے کہا کہ جیل میں اب موسیقی کی کلاس شروع ہو رہی ہے تو اس میں چلے جانا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عزیز اللہ نے بتایا کہ وہ اپنے مستقبل کو لے کر پریشان رہتے تھے، مگر جب کلاسیں لینا شروع کیں اور ماحول دیکھا تو تھوڑا بہتر محسوس کیا۔

عزیز نے بتایا کہ ’یہاں آ کر میں کچھ سیکھتا ہوں اور روز کچھ نیا کرنے کو ملتا ہے۔ طبلہ ہیں ہارمونیم ہے اور اس سے بڑھ کر ہمارے درمیان ایک استاد بھی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ استاد نے ان کا حوصلہ بڑھایا اور اب وہ بہت کچھ سیکھ چکے ہیں اور انہیں 10، 12 راگ آتے ہیں۔ ’آواز اچھی ہوگئی ہے۔ گانے بھی گا رہا ہوں۔‘

عزیزاللہ نے بتایا کہ مجھے اب اس فن کے ذریعے بڑا آدمی بننا ہے تاکہ لوگ مجھے اس کے ذریعے پہچان لیں۔

عزیز نہ صرف ہارمونیم بجا لیتے ہیں بلکہ گاتے بھی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ رہائی ملنے کے بعد موسیقی کی مزید تعلیم حاصل کریں اور دوسروں کو سکھانے کی بھی کوشش کریں گے۔ 

کوئٹہ کی جیل میں اس سے قبل میوزک یا کوئی اور ہنر سکھانے کا کوئی بندوبست نہیں تھا۔

جیل حکام کہتے ہیں کہ ان اقدامات کا مقصد جیل میں قیدیوں کی اصلاح کرنا ہے اور انہیں اس قابل بنانا ہے کہ وہ دوبارہ وہ جرم نہ کریں جس کی وجہ سےانہیں یہاں آنا پڑا۔

جیل میں موسیقی کی کلاسیں زور دی جاتی ہیں اور سکھانے والے استاد بھی ایک قیدی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی