کسی سری لنکن کے ساتھ شادی سے قبل سکیورٹی کلیئرنس لازمی قرار

ان نئے قواعد کے تحت غیر ملکیوں کے لیے آئندہ ہفتے سے ضروری ہو گا کہ وہ مقامی شہریوں کے ساتھ شادی سے پہلے صحت مند ہونے کا سرٹیفکیٹ اور سکیورٹی کلیئرنس حاصل کریں۔

سری لنکن ماڈل 2010 میں ایک فیشن شو کے دوران شادی کے ملبوسات پہنے ماڈلنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی/ فائل)

سری لنکا میں ایک نئے قانون کے مطابق شری لنکن شہریوں سے شادی کرنے کے خواہشمند غیرملکیوں کو پہلے وزارت دفاع سے سکیورٹی کلیئرنس لینا لازمی ہوگی۔

تاہم حزب اختلاف نے اس نئے قواعد پر طنز کرتے ہوئے اس کا مذاق اڑایا ہے۔

ان نئے قواعد جنہیں اے ایف پی نے پیر کو دیکھا ہے کے تحت غیر ملکیوں کے لیے آئندہ ہفتے سے ضروری ہو گا کہ وہ مقامی شہریوں سے شادی سے پہلے صحت مند ہونے کا سرٹیفکیٹ اور سکیورٹی کلیئرنس حاصل کریں۔

سری لنکا کے رجسٹرار جنرل ڈبلیو ایم ویراسکیرا کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کا تعلق ’قومی سلامتی‘ کے خدشات کے ساتھ ہے۔

انہوں نے مقامی اخبار سنڈے ٹائمز کو بتایا کہ ’ہم نے دیکھا ہے کہ بعض غیرملکی جو سری لنکا کے شہریوں کے ساتھ شادی کرنا چاہتے ہیں وہ مذموم مقاصد رکھتے ہیں جیسا کہ منشیات کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں نے ان نئے قواعد پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران خاندان کے کئی لوگ دہری شہریت کے مالک ہیں۔

قانون ساز شانکیان راسمانیکم نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’غیر ملکیوں کے لیے کابینہ میں وزارتی قلمدان کی خاطر سکیورٹی کلیئرنس کے بارے میں کیا خیال ہے؟‘

سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پاکسے کے پاس دو سال پہلے تک امریکی شہریت  تھی۔ اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے اس آئینی شق کو ختم کر دیا جس کے تحت دوہری شہریت رکھنے والے الیکشن نہیں لڑ سکتے تھے۔

ان کے بھائی اور وزیر خزانہ باسل کے پاس سری لنکا اور امریکہ کی دہری شہریت ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا