راولپنڈی: ’فوڈ سٹریٹ خالی ہو تو بھی ڈانس کرتا رہتا ہوں‘

ٹال مین جوکر پرویز خان راولپنڈی فوڈ سٹریٹ کی ایک پسندیدہ شخصیت ہیں، جہاں انہیں تفریح فراہم کرتا دیکھ کر سبھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔

آپ شام کو راولپنڈی کے بینک روڈ پر واقع فوڈ سٹریٹ جائیں تو آپ کو چہرے پر جوکروں والا میک اپ کیے ایک غیر معمولی لمبا شخص مختلف زبانوں کے گانوں پر رقص کرتا نظر آئے گا۔

یہ پرویز خان عرف پی کے ہیں، جن کا قد دوسرے لوگوں جیسا ہی ہے۔

وہ اپنی ٹانگوں سے لمبے لمبے لکڑی کے ڈنڈے باندھ کر اپنا قد تقریباً 10 فٹ لمبا کر لیتے ہیں، اور اسی سے رقص کرتے ہیں۔

اس کردار کو ‘ٹال مین جوکر’ یعنی لمبے قد والا جوکر کہتے ہیں، جس میں عام جسامت کا شخص ڈنڈوں کی مدد سے قد لمبا کر کے ان ڈنڈوں پر ڈانس کرتا ہے۔

بینک روڈ کی فوڈ سٹریٹ میں پرویز خان ایک پسندیدہ شخصیت ہیں، جہاں انہیں دیکھ کر بڑے اور بچے سب یکساں لطف اندوز ہوتے اور داد دیتے ہیں۔

پرویز خان نے بتایا کہ انہوں نے 25 سال کی عمر میں یہ کام شروع کیا، جس کی شروع میں گھر والوں نے مخالفت کی۔

‘میں اپنے کام سے نشے کی طرح محبت کرتا ہوں، اسی لیے میں نے اپنے گھر والوں کی مخالفت کا بھی خیال نہیں کیا۔‘

قدرت نے پرویز خان کو ان کی محنت کا پھل دیا اور انہیں اس کام میں کامیابی حاصل ہوئی، آج وہ راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ میں بحیثیت انٹرٹینر نوکری کرتے ہیں۔

پرویز خان نے کہا کہ ان کے استاد جمیل فاروقی ان کے کام اور کامیابی سے سب سے زیادہ خوش ہیں۔

ان کی محنت اور لگن کو دیکھتے ہوئے پرویز خان کے گھر والوں نے انہیں ٹال مین جوکر کی حیثیت سے قبول کر لیا۔

اپنی اہلیہ اور دو بچوں کے ہمراہ ایک خوش حال زندگی گزار رہے پرویز خان کی اپنے کام سے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ فوڈ سٹریٹ خالی ہونے کی صورت میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

‘میں سوچتا ہوں کوئی نہ کوئی آ سکتا ہے اور میرے کام کو دیکھ کر مسکرا لے گا۔‘

وہ اپنے کام کے ذریعے لوگوں کو خوشی دینا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے خیال میں کسی کو تکلیف پہنچانا سب سے بڑا گناہ ہے۔

پرویز خان نے بتایا کہ ٹال مین جوکر کا کردار ادا کرنے کے لیے انہیں اپنی دونوں ٹانگوں کے ساتھ دس دس کلو گرام کے ڈنڈے باندھنا پڑتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لکڑی کے ڈنڈوں کو ان کی ٹانگوں کے ساتھ اتنی مضبوطی سے باندھا جاتا ہے کہ دوران خون رک جاتا ہے مگر ‘کام تو بہرحال کرنا پڑتا ہے۔’

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا