کبھی جوکر، کبھی ڈھانچہ تو کبھی بلی، یہ خاتون آرٹسٹ کون ہیں؟

عظمیٰ میک اپ کے ذریعے اپنی شکل کو کچھ اس طرح تبدیل کرتی ہیں کہ انہیں پہچاننا مشکل ہو جائے۔

خواتین کو عموماً میک اپ کرنےکا شوق ہوتا ہے اور وہ ہلکا پھلکا میک اپ تو خود ہی کر لیتی ہیں۔ تاہم سکاٹ لینڈ کی عظمیٰ وٹ لاک میک اپ کی مدد سے اپنی شکل کو کسی بھی کردار میں ڈھالنے کا فن بخوبی جانتی ہیں۔

گذشتہ 25 برس سے میک اپ کی شوقین عظمیٰ میک اپ کے ذریعے اپنی شکل کو کچھ اس طرح تبدیل کرتی ہیں کہ انہیں پہچاننا مشکل ہو جائے۔

وہ کبھی اپنے چہرے کو بلی کی شکل میں ڈھال لیتی ہیں، کبھی کسی ڈھانچے اور کبھی جوکر کے روپ میں۔ عظمی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں اپنے اس شوق کے بارے میں کچھ یوں بتایا: 'مجھے میک اپ کا شوق بچپن سے تھا۔ کزنز کی شادیوں وغیرہ پر اپنا، کزنز اور سہیلیوں کا میک اپ میں خود کر لیا کرتی تھی یہاں تک کہ دلہن کا بھی۔ اس لیے میں کہوں گی کہ میں نے خود ہی میک کرنا سیکھا۔'

عظمیٰ نے انسٹا گرام اور فیس بک پر اپنا پیج بنایا ہوا ہے، جہاں وہ لائیو بیٹھ کر اپنا میک اپ کرتی ہیں، جس سے دوسری خواتین بھی سیکھتی ہیں۔ 'میں نے اتنا عرصہ جو کچھ سیکھا، وہ لوگوں کو واپس دینا چاہتی ہوں۔ بہت سی خواتین یا بچیاں ایسی ہوتی ہیں جنہیں شوق ہوتا ہے میک اپ کرنے کا، سیکھنے کا مگر وہ وسائل نہ ہونے کی وجہ سے ایسا نہیں کر پاتی۔

‘میں سوشل میڈیا پر لائیو میک اپ اسی لیے کرتی ہوں تاکہ لوگ مجھ سے سیکھیں، میری کوشش ہوتی ہے کہ مجھے جو معلومات ہیں وہ شیئر کروں۔’

عظمیٰ کا کہنا ہے کہ جس طرح کا تخلیقی میک اپ وہ کرتی ہیں وہ زیادہ تر فلم اور ٹی وی انڈسٹری یا فینسی پارٹیوں وغیرہ میں مقبول ہوتا ہے۔ 'میں میک اپ اپنے شوق کے لیے کرتی ہوں، یہ میرا جنون ہے، میک اپ کرنے سے مجھے سکون ملتا ہے، اس سے مجھے خوشی ملتی ہے۔’

عظمی کے مطابق وہ اپنے لیے وقت نکالتی ہیں۔ ‘میرے خیال میں ہمیں جو کرنا پسند ہو، چاہے وہ اکیلے بیٹھ کر پانچ منٹ چائے ہی کیوں نہ پینا ہو، ضرور کرنا چاہیے، ایسا کام جو آپ کو خوشی دے اس کے لیے وقت نکالنا چاہیے۔'

عظمیٰ نے بتایا کہ جہاں انہیں اپنے اس تخلیقی کام پر پزیرائی ملی وہیں بہت سے لوگوں نے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ 'لوگوں کو لگتا ہے کہ شاید میں سارا دن شیشے کے سامنے بیٹھ کر میک اپ کرتی رہتی ہوں، لیکن ایسا نہیں ہے۔

‘میں ایک ہاؤس وائف ہوں، ماں ہوں، میری ایک فیملی ہے جسے مجھے وقت دینا ہوتا ہے، پھر جہاں میں رہتی ہوں وہاں مجھے گھر کے سارے کام بھی خود کرنا ہوتے ہیں اس لیے میں میک اپ اپنے لیے مختص وقت میں کرتی ہوں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا ‘لوگوں کو تو میرے سفید بالوں پر بھی اعتراض ہے۔اس کے علاوہ جب میں میک اپ کرتی ہوں تو سوشل میڈیا پر بہت منفی ردعمل آتا ہے۔ مگر میں اس ردعمل کو سر پر سوار نہیں کرتی، نہ میں اس کی پرواہ کرتی ہوں۔ میرے شوہر، والد اور میرے بچے میرے اس شوق میں میرا بھرپور ساتھ دیتے ہیں اور پورا تعاون کرتے ہیں۔'

عظمیٰ نے بتایا کہ بہت سے لوگ ان سے سوال کرتے ہیں کہ کیا ایسا میک اپ کر کے باہر جایا جاسکتا ہے؟ ‘آپ ویمپائر یا ڈھانچے کی شکل میں باہر تو نہیں جائیں گے، ہاں البتہ اگر کوئی ایسا موقع ہے کہ کوئی فینسی پارٹی ہے یا کوئی فلم کا کردار ہے تو وہاں ایسا میک اپ کر کے جایا جا سکتا ہے۔’

‘اگر میں اپنی بات کروں کہ میں ایسا میک اپ کر کے یہاں سکاٹ لینڈ میں باہر جاؤں تو کیا ردعمل ہو گا؟ تو ایک دو لوگ میری طرف دیکھیں گے، کچھ بات کریں گے اور خاموش ہو جائیں گے۔’

عظمیٰ کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح مختلف انداز کے میک اپ کر کے اپنے ہنر کو مزید نکھار رہی ہیں کیونکہ وہ مستقبل قریب میں اپنے اس فن کو فلم اور ٹی وی انڈسٹری میں آزمانا چاہتی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن