جب 8400 میٹر کی بلندی پر سدپارہ بے ہوش ہو گئے

حال ہی میں 8000 میٹر سے بلند دو چوٹیاں سر کرنے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کو دونوں مہمات کے دوران کئی خطرناک اور افسوسناک واقعات کا سامنا رہا۔

حال ہی میں 8000 میٹر سے بلند دو چوٹیاں سر کرنے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کو دونوں مہمات کے دوران کئی خطرناک اور افسوسناک واقعات کا سامنا رہا۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں انہوں نے دونوں مہمات کے دوران پیش آنے والے خطرناک واقعات کا ذکر کیا۔

اس دوران محمد علی زخمی بھی ہوئے جبکہ ان کے دو ساتھی اپنی زندگی کی بازی بھی ہار گئے۔

محمد علی سدپارہ اپریل میں نیپال کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

دو ماہ کے عرصے میں انہوں نے8516 میٹر بلند ’لوسے‘ اور 8463 میٹر بلند ’مکالو‘  چوٹیاں سر کیں۔

ان دو چوٹیوں کے بعد 42 سالہ محمد علی 8000 میٹر سے زیادہ اونچائی کی سات چوٹیاں سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے ہیں۔

انہوں نے 2016 میں نانگا پربت سر کی تھی جبکہ کے ٹو، براڈ پیک، گاشیربرم 1 اور 2 پر وہ پہلے ہی اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑ چکے ہیں۔

محمد علی نانگا پربت سردیوں میں سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہونے کا بھی اعزاز رکھتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا شمار ان چند کوہ پیماوں میں ہوتا ہے جو مصنوعی طریقوں کے استعمال کے بغیر کوہ پیمائی کرتے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ لوسے اور مکالو سر کرنے کے دوران محمد علی نے مصنوعی آکسیجن استعمال نہیں کی۔

محمد علی نے بتایا کہ دونوں چوٹیاں بہت خطرناک اور مشکل تھیں اور دونوں مہمات میں انہیں کئی خطرناک واقعات پیش آئے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا