آرمی چیف فٹبال دیکھتے اور سپورٹ کرتے ہیں: مائیکل اوون

پاکستان فوج کے سربراہ سے اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے مائیکل اوون نے کہا کہ ’وہ بھی ملک میں فٹ بال کے کھیل کے فروغ کے خواہش مند ہیں۔‘

انگلینڈ کے مشہور فٹ بالر مائیکل اوون نے کہا ہے کہ پاکستان میں فٹ بال کی بہت زیادہ استعداد موجود ہے اور آنے والے سالوں میں یہاں یہ کھیل بہت ترقی کر سکتا ہے۔ 

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے مائیکل اوون نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور فٹ بال کے کھیل کی سہولتیں بڑھا کر اسے یہاں فروغ دیا جا سکتا ہے۔ 

مائیکل اوون منگل کی صبح اسلام آباد پہنچے تھے، جہاں انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت مختلف حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرکاری سطح پر بھی فٹ بال سے متعلق آگاہی اور دلچسپی موجود ہے، جو یہاں اس کھیل کے روشن مستقبل کا ثبوت ہے۔

14 دسمبر 1979 کو پیدا ہونے والے مائیکل جیمز اوون انگلش سابق فٹ بالر ہیں جنہوں نے لیورپول، ریال میڈرڈ، نیو کیسل یونائیٹڈ، مانچسٹر یونائیٹڈ اور سٹوک سٹی کے علاوہ انگلینڈ کی قومی ٹیم کے لیے بھی سٹرائیکر کے طور پر کھیلا۔ 2013 میں فٹ بال سے ریٹائر ہونے کے بعد وہ باقاعدگی سے کمنٹیٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ مائیکل کو گھوڑے پالنے کا بھی شوق ہے۔

پاکستان فوج کے سربراہ سے اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے مائیکل اوون نے کہا کہ ’وہ بھی ملک میں فٹ بال کے کھیل کے فروغ کے خواہش مند ہیں۔‘

مائیکل اوون نے مزید کہا: ’آرمی چیف نے ملاقات میں میرے کیریئر سے متعلق کئی باتیں مجھے بتائیں، وہ فٹ بال دیکھتے اور اسے سپورٹ بھی کرتے ہیں۔ حتیٰ کہ انہوں نے اپنے بچوں کی فٹ بال میں دلچسپی سے متعلق بھی مجھے بتایا۔‘ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ گلوبل ساکر وینچرز کے زیر اہتمام ہونے والے نیکس جین ساکر ٹرائلز کے نتیجے میں 20 عمدہ فٹ بال کے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا، جنہیں یورپ میں معیاری فٹ بال کھیلنے کا موقع ملے گا۔ 

بقول مائیکل اوون: ’پاکستان میں فٹ بال کے فروغ کا یہ پہلا قدم ثابت ہوگا، جس کے بعد یہاں فٹ بال کی سہولتیں، ڈھانچے اور دوسری چیزوں کی طرف توجہ دی جائے گی۔‘

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک میں جادو کی چھڑی کے ذریعے فٹ بال کو مقبول نہیں بنایا جا سکتا، بلکہ یہ ایک پورا عمل ہے جس سے گزر کر ہی یہ کھیل کسی ملک میں فروغ پا سکتا ہے۔ 

’لوگوں میں فٹ بال سے متعلق شوق اور دلچسپی پیدا کرنا ہوگی، اسے پاکستانی کلچر کا حصہ بنانا ہوگا تاکہ پانچ سے سات سال کی عمر کے بچے فٹ بال کھیلنا شروع کر دیں۔‘ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 22 کروڑ آبادی میں نوجوان بڑی تعداد میں موجود ہیں اور ایسے ملکوں میں فٹ بال کا پوٹینشل زیادہ ہوا کرتا ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال