تقسیم کے وقت بھائی سے بچھڑنے والے سکہ خان کو پاکستانی ویزہ جاری

1947 میں اپنے بھائی سے جدا ہونے والے سکہ خان کو ویزہ جاری کر دیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے بھائی محمد صدیق اور خاندان کے دیگر ارکان سے ملاقات کر سکیں۔

پاکستان ہائی کمیشن نے 74 سال قبل اپنے بھائی سے بچھڑنے والے بھارتی شہری سکہ خان کو ویزہ جاری کر دیا ہے۔

نئی دہلی میں قائم پاکستان ہائی کمیشن نے جمعے کی شام ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ  1947 میں اپنے بھائی سے جدا ہونے والے سکہ خان کو ویزہ جاری کر دیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے بھائی محمد صدیق اور خاندان کے دیگر ارکان سے ملاقات کر سکیں۔

واضح رہے کہ سکہ خان کی پاکستان میں موجود اپنے بھائی سے 74 سال بعد پہلی مرتبہ ملاقات  حال ہی میں کرتارپور میں ہوئی تھی۔

پاکستان ہائی کمیشن کی جانب سے سکہ خان کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں وہ ویزہ جاری ہونے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

ویڈیو میں سکہ خان کہہ رہے ہیں کہ ’ویزہ مل گیا، میں بہت خوش ہوں۔ جا کر ملوں گا، شکریہ کہتا ہوں سب کو۔ اس کا شکریہ جس نے مجھے بھائیوں کے پاس بھیج دیا ہے۔‘

اس سے قبل سکہ خان نے عرب نیوز کو دیے اپنے حالیہ انٹرویو میں پاکستان جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے میرا گاؤں ہی میرا خاندان ہے۔ اب میں پاکستان جانا چاہتا ہوں اور اپنے بھائی کے ساتھ کچھ وقت گزارنا چاہتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ پاکستان حکومت مجھے ویزہ جاری کر دے گی۔‘

سکہ خان 1947 میں اپنے والد اور بڑے بھائی سے اس وقت بچھڑ گئے تھے جب ان کے والد اور بھائی کو پھولے والا گاؤں جو بھارت کا حصہ بن گیا تھا کو چھوڑنا پڑ گیا تھا۔

اس وقت سکہ خان کی عمر صرف دو برس تھی جب وہ اپنی والدہ کے ساتھ وہیں رہ گئے تھے۔

بعد میں ان کی والدہ نے اپنے شوہر یعنی سکہ خان کے والد کی موت کا سن کر خودکشی کر لی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اب حال ہی میں ان بچھڑے بھائیوں کی ملاقات 10 جنوری کو پاکستان میں موجود کرتار پور میں ہوئی ہے۔ اس موقع پر 76 سالہ سکہ خان نے اپنے بھائی سے مل کر کہا: ’میں نے کہا تھا کہ ہم پھر ضرور ملیں گے۔‘

واضح رہے کہ کرتاپور راہداری کا افتتاح 2019 میں سکھ برادری کے لیے کیا گیا تھا تاکہ انہیں اپنے مقدس مقام گردوارہ دربار صاحب رسائی مل سکے۔

اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد سکہ خان نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’وہ ہمارے لیے ایک جذباتی لمحہ تھا اور مجھے یقین نہیں آ رہا تھا کہ میں اپنے بھائی اور اس کے خاندان سے مل رہا ہوں۔‘

’زندگی نے مجھے اپنے بھائی سے دوبارہ ملنے کا موقع دیا ہے اور میں اس کے بغیر نہیں رہنا چاہتا۔ مجھے اپنے بھائی کے ساتھ کی اب سے پہلے اتنی ضرورت کبھی نہیں تھی۔ میں اپنی بقیہ زندگی اپنے بڑے بھائی کے ساتھ گزارنا چاہتا ہوں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا