ایسا سینیما جہاں فلم بینوں کو ہپناٹائز کیا گیا

تجربے کے دوران سینما میں موجود جونا نامی فلم بین نے سینیما سے باہر آنے کے بعد بتایا: ’آپ تمام شور اور سوچوں سے دور ہو جاتے ہیں اور آواز کے ساتھ آپ فلم میں کھو جاتے ہیں۔‘

سویڈن میں ایک فلم فیسٹیول کے دوران انوکھا تجربہ کیا گیا جس میں فلم بینوں کو ہپناٹائز کر کے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ فلم کو الگ انداز سے دیکھنے کا اثر کیا پڑتا ہے۔

ڈائریکٹر یوہتیبوری فلم فیسٹیول جوناس ہولمبرگ نے بتایا: ’ہم نے یہ ہپناٹک سینیما اپنے ان خیالات کو چیلنج کرنے اور تجربہ کرنے کے لیے بنایا ہے کہ فلم کو کیسے دیکھا جائے اور الگ انداز میں فلم دیکھنے کا کیا اثر پڑتا ہے؟‘

اس تجربے کے دوران سینیما سکرین پر دائرے دکھا کر وہیں موجود ایک شخص فلم بینوں کو ہپناٹائز کر رہا تھا جس کا مقصد منتظمین کے مطابق فلم میں دکھائی جانے والی ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز کو بھی محسوس کرانا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تجربے کے دوران سینما میں موجود جونا نامی فلم بین نے سینیما سے باہر آنے کے بعد بتایا: ’آپ تمام شور اور سوچوں سے دور ہو جاتے ہیں اور آواز کے ساتھ آپ فلم میں کھو جاتے ہیں۔‘

انہوں نے اپنے تجربے کے بارے میں مزید بتایا: ’جیسا انہوں نے کہا کہ یہ چھوئیں، محسوس کریں، اس کی بو کو محسوس کریں۔ اس طرح ہم بہتر انداز میں توجہ مرکوز کر پائے ہیں۔‘

اسی طرح لوئیس نامی ایک اور فلم بین نے کہا: ’میں نے وہ سب کرنے کی کوشش کی جو انہوں نے بتایا۔ جیسا کہ کپڑے، جِلد، بالوں کو محسوس کرنا۔‘

لوئیس نے کہا: ’ماحول، مکمل تاریکی اور لائٹ سکرین کے باعث اس طرح سے توجہ مرکوز کرنا بہت آسان تھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا