سرفراز سلمان آمنے سامنے:’اب فکسرز بھی بھاشن دیں گے‘

ایک ٹی وی چینل پر سلمان بٹ نے سرفراز پر تنقید کرتے ہوئے ان کے گراؤنڈ میں رویے اور کارکردگی کو نشانہ بنایا۔ ان کی کھلاڑیوں پر چیخ پکار کو ان کی ’فرسٹریشن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیم سے باہر ہیں اس لیے فرسٹریشن دکھا رہے ہیں۔

نیا تنازع سرفراز احمد اور سابق کھلاڑی سلمان بٹ کے درمیان شروع ہوا ہے جس میں سلمان بٹ نے سرفراز کے رویے پر تنقید کی ہے (تصاویر: اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ میں جتنا بڑا نام عمران خان کا ہے اتنا ہی یونس خان اور سرفراز احمد کا ہے۔ یہ وہ تین منفرد کپتان ہیں جن کی کپتانی میں پاکستان نے آئی سی سی کے کسی نہ کسی ایک بڑے ایونٹ کو جیتا اور ملک و قوم کو سرفراز کیا۔

عمران خان کی جیت تو ایسی ہے کہ اس نے انھیں کھیل سے سیاست میں لا کھڑا کیا اور قوم کو بار بار یاد دلانے پر وزارت عظمیٰ بھی حاصل کرلی۔

یونس خان بھی تاریخ کے کامیاب کپتان ہیں جنھوں ں نے کرکٹ کی جنم بھومی میں ایک فائنل جیتا اور ٹرافی گھر لے آئے۔

سرفراز احمد ان دونوں کپتانوں کے برعکس طویل کیرئیر کے حامل ہیں۔ انڈر 19 سے آغاز کیا اور پہلے تو انڈر 19 ورلڈکپ جیتا اور پھربرسوں سے تنزلی کا شکار ٹیم کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جتوادی۔

تینوں نامور اور کامیاب کپتان، بہترین کھلاڑی اور ذہین قائد ہیں۔ کرکٹ کی سمجھ بوجھ ہے لیکن ایک ایسی عادت ان تینوں میں مشترکہ ہے جو ان کا ہی خاصہ ہے۔

تینوں تنقید برداشت نہیں کرپاتے اور ہر بات کا فوری جواب دیتے ہیں۔

نیا تنازع سرفراز احمد اور سابق کھلاڑی سلمان بٹ کے درمیان شروع ہوا ہے۔ سلمان بٹ جن کی وجہ شہرت کرکٹ کا کیرئیر نہیں بلکہ میچ فکسنگ کے جرائم ہیں، جن میں انھیں سزا بھی ہوئی اور انھوں نے معافی بھی مانگی، ایک اچھے بلے باز ہوتے ہوئے انھوں نےجس طرح خود کو فکسنگ میں لپیٹا ان کی ساری خوبیاں ماند پڑ گئیں۔

ایک ٹی وی چینل پر سلمان بٹ نے سرفراز پر تنقید کرتے ہوئے ان کے گراؤنڈ میں رویے اور کارکردگی کو نشانہ بنایا۔ ان کی کھلاڑیوں پر چیخ پکار کو ان کی ’فرسٹریشن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیم سے باہر ہیں اس لیے فرسٹریشن دکھا رہے ہیں۔

سرفراز کب چپ رہتے فوری اپنا ردعمل دیتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا: ’اب ڈیوٹی پر پاکستان کو بیچنے والا فکسر بھی نیت پر بھاشن دے گا تو اللہ حافظ ہے۔‘

سرفراز کا ردعمل اگرچہ معصومانہ ہے لیکن انھیں تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ رکھنا چاہئیے مبصرین ہمیشہ اسی انداز میں تنقید کرتے ہیں اور سلمان بٹ کے ماضی کا  ان کے تبصرے پر حوالہ دینا نا مناسب ہے۔

سلمان بٹ اپنے اس جرم پر سزا بھگت چکے ہیں اور اب اس باب کو بند ہوجانا چاہئے۔

کیا سلمان بٹ کو بھی اس طرح بات کرنا چاہئے؟

مختلف ٹی وی چینلز پر سابق ٹیسٹ کرکٹر اور مبصرین کا ایک مسئلہ یہ ہے کہ وہ کسی بھی کھلاڑی کے کھیل سے زیادہ اس کےرویے، اس کی باڈی لینگویج اور اس کے بیانات پر بات کرتے ہیں جو اخلاقی طور پر نامناسب ہے۔

اگر سرفراز اپنے کسی کھلاڑی پر غصہ کرتے ہیں تو یہ ان کی ٹیم کا اندرونی معاملہ ہے جسے ٹیم کی کارکردگی سے منسلک رکھناچاہئے لیکن اس کو فرسٹریشن سے تعبیر کرنا نامناسب ہے۔

سرفراز احمد ایک سنجیدہ کھلاڑی ہیں اور کھیل کے دوران ان کی مکمل توجہ کھیل اور نتیجے پر ہوتی ہے۔ وہ بھرپور کارکردگی دکھاتے ہیں اور ساتھی کھلاڑیوں سے بھی یہی امید رکھتے ہیں۔ ان کی اس عادت کے باعث جب کہیں کسی کھلاڑی سے کچھ سُستی نظر آتی ہے تو ان کا ردعمل سخت ہوتا ہے جسے میڈیا جذباتیت اور غصہ سے مراد لیتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگر فیلڈ میں سستی پر ردعمل کی بات کی جائے تو عمران خان ایک سخت گیر کپتان تھے جو سست فیلڈرز سے انتہائی سخت لہجےمیں بات کرتے تھے۔ ان کی ٹیم کے کھلاڑی ان کے غصہ کے باعث بات کرنے سے بھی کتراتے تھے۔

اسی طرح شاہد آفریدی بھی کپتانی کے دوران جذباتی ہوجاتے تھے اور سخت زبان استعمال کرتے تھے۔

سرفراز احمد ایک صاف نیت اور مخلص کھلاڑی ہیں جو ملک و قوم کے لیے کھیلتے ہیں، وہ فیلڈ سے باہر شریف النفس اور خوشگوار لہجےکے حامل ہیں۔

وہ ہمیشہ اپنی ٹیم کو جیت کی بلندیوں پر دیکھنا چاہتے ہیں ان کی یہ کوشش جب ناقدین کو پسند نہیں آتی تو اس قسم کے تبصرے کیے جاتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ