لگتا ہے پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے: چینی خاتون مینیجر

کاغان میں دریائے کنہار کے کنارے سی پیک کے تحت بننے والے سُکی کنارے منصوبے پر کام کرنے والی چینی خاتون مینجر یانگ بین کا کہنا ہے کہ پاکستانی عملہ بہت محنتی ہے اور انہیں ان کے ساتھ کام کرکے بہت اچھا لگا۔

کاغان میں دریائے کنہار کے کنارے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت بننے والا توانائی کا بڑا منصوبہ سُکی کناری نہ صرف پاکستانی عملے بلکہ چینی عملے کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

خصوصاً گذشتہ چھ سال سے کام کرنے چینی خاتون مینیجر یانگ بین بہت خوش ہیں اور انہیں ’پاکستان میں رہنا گھر جیسا محسوس ہوتا ہے۔‘

یانگ بین نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ وہ 2016 میں چین سے پاکستان آئی تھیں تاکہ منصوبے کے لیے انٹرویو کرکے ٹیم مرتب کرسکیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی عملہ بہت محنتی ہے اور انہیں ان کے ساتھ کام کرکے بہت اچھا لگا۔ ’نہ صرف یہ بلکہ دونوں اطراف کے عملے کو ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملا ہے۔‘

یانگ نے کہا کہ ’اس منصوبے نے ہماری مہارت کو نئے انداز میں مضبوط کیا ہے۔ میرے خیال میں اس منصوبے نے نئی چیزوں کی جانب نئے افق کھولے ہیں۔‘

اپنے حوالے سے یانگ نے مزید بتایا کہ یہاں پر اکیلے رہنے کا تجربہ اس لیے اچھا ہے کہ تنخواہ بہت اچھی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ اپنے کام سے لطف اندوز ہوتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ چینی نیا سال بھی انہوں نے یہیں پر منایا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا