روس کے خلاف لڑائی میں اپنا حصہ ڈالتی یوکرینی خواتین

مغربی یوکرین کے شہر لویو کی خواتین آج کل کیموفلاج جال بنانے میں مصروف ہیں، جس کا مقصد روس کے خلاف لڑائی میں اپنے ملک کے فوجیوں کو محفوظ رکھنا ہے۔

یوکرین پر روسی حملے کے ایک ہفتے سے زائد عرصے کے دوران سینکڑوں افراد کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے باوجود یوکرینی شہریوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے اور ہر کوئی اپنی بساط کے مطابق حصہ ڈال رہا ہے، جس میں خواتین بھی سرفہرست ہیں۔

مغربی یوکرین کے شہر لویو کی خواتین آج کل کیموفلاج جال بنانے میں مصروف ہیں، جس کا مقصد روس کے خلاف لڑائی میں اپنے ملک کے فوجیوں کو محفوظ رکھنا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک تہہ خانے کو پروڈکشن سینٹر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے یہ خواتین کپڑے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر ایک فریم پر باندھ دیتی ہیں تاکہ فوجی گاڑیوں، سامان اور اہلکاروں کو ڈھانپنے کے لیے جال بنایا جاسکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لویو شہر اپنے فن تعمیر اور ثقافتی ورثے کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے۔ گذشتہ ماہ 24 فروری کو روسی حملے کے آغاز کے بعد سے اس شہر میں ایک درجن سے زیادہ مرتبہ فضائی حملے کے سائرن بج چکے ہیں، تاہم یہاں اب تک بمباری نہیں ہوئی ہے۔

اس پروڈکشن سینٹر میں کام میں مصروف زوینیسلاوا میلنیک نے روئٹرز کو بتایا کہ وہ یوکرین کی مسلح افواج کے لیے کیموفلاج جال بنانے آئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا: ’ہمارے مردوں اور محافظوں کو ان کی ضرورت ہے۔ ہم میں سے ہر ایک جتنی ہو سکے مدد کر رہا ہے اور ہم حمایت کے لیے سب کے شکر گزار ہیں۔‘

لیڈیا ڈیویڈا نامی خاتون نے بتایا: ’ہم فوجی گاڑیوں اور یہاں تک کہ فوجیوں کو ڈھانپنے کے لیے کیموفلاج جال بناتے ہیں تاکہ وہ ڈرون اور فوجی طیاروں سے پوشیدہ اور زندہ رہیں۔ یہ جال فوجیوں ٹینکوں اور مختلف فوجی گاڑیوں کو ڈھانپ لیتے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’یہ ہمارا فرض ہے۔ وہ اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ وہ ہمارے لیے جانیں قربان کرتے ہیں۔ اگر ہم کچھ کرسکتے ہیں اور ایک چھوٹا سا کام کرکے ان کی مدد کر سکتے ہیں تو یہ ہمارا فرض ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین