روسی نوجوان یوکرینی گرل فرینڈ کو کیسے بچا لایا؟

اس جوڑے نے مسلسل پانچ دن تک ٹرینوں اور بسوں میں سفر کیا، راستے میں فائرنگ اور بمباری کی آوازیں سنائی دیتی رہیں اور بعض اوقات وہ یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے کہ شاید وہ ہنگری نہ پہنچ پائیں۔

روسی سافٹ ویئر انجینیئر میخائل لیوبلن روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد اپنی یوکرینی گرل فرینڈ کو دارالحکومت کیئف سے ہنگری لے جانے میں کامیاب ہوگئے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس دوران اس جوڑے نے مسلسل پانچ دن تک ٹرینوں اور بسوں میں سفر کیا، راستے میں فائرنگ اور بمباری کی آوازیں سنائی دیتی رہیں اور بعض اوقات وہ یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے کہ شاید وہ ہنگری نہ پہنچ پائیں۔

زاہونی بارڈر کراسنگ سے بڈاپسٹ جانے والی ٹرین کے ٹکٹ خریدنے کے لیے قطار میں کھڑے میخائل لیوبلن نے روئٹرز کو بتایا: ’یہاں کے تمام لوگوں کے برعکس، میرا تعلق روس سے ہے۔ میں تقریباً ایک سال تک یوکرین میں رہا۔‘

انہوں نے روسی صدر ولادی میر پوتن کی جانب سے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: ’یہ پاگل پن ہے اور روس کئی سالوں تک اس کی قیمت ادا کرے گا اور پوتن پر مقدمہ چلنا چاہیے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روسی صدر پوتن نے 24 فروری کو یوکرین میں ’خصوصی فوجی آپریشن‘ کا حکم دیا تھا، جس کے بعد ماسکو کو بین الاقوامی پابندیوں اور شدید تنقید کا سامنا ہے۔

میخائل لیوبلن نے کہا کہ انہیں اور ان کی گرل فرینڈ، جنہوں نے اپنا نام بتانے سے انکار کر دیا، کے لیے یہ تقریباً ’ناقابل یقین‘ ہے کہ آخرکار انہوں نے ہنگری کا طویل سفر مکمل کر لیا ہے، کیونکہ اس دوران تقریباً ہر روز بم دھماکے یا فائرنگ ہوتی تھی۔

انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا: ’اب یہ سب بہت مشکل ہونے والا ہے لیکن امید ہے کہ یہ ہوجائے گا۔ہم پُر امید ہیں کہ یوکرین اپنی جگہ پر قائم رہے گا اور انسانی اور سچائی کی جیت ہوگی۔‘

تھوڑی دیر بعد ہی یہ جوڑا ہنگری کے دارالحکومت جانے کے لیے ٹرین میں سوار ہوگیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا