پاکستان کی اننگز ختم ہوتے ہی رمیز راجہ ٹاپ ٹرینڈ بن گئے

نیشنل سٹیڈیم کراچی میں دسوری ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز آسٹریلیا کے 556 رنز کے جواب میں پاکستان ٹیم اسی ’بیٹنگ‘ پچ پر ایک دن بھی نہ رک سکی۔

آسٹریلوی لیگ سپنر سویپسن وکٹ لینے کے بعد خوشی مناتے ہوئے۔ انہوں نے دو وکٹیں حاصل کیں  (اے ایف پی)

کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے دوسری ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی پوری ٹیم صرف 148 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی ہے۔

نیشنل سٹیڈیم کراچی میں دسوری ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز آسٹریلیا کے 556 رنز کے جواب میں پاکستان ٹیم اسی ’بیٹنگ‘ پچ پر ایک دن بھی نہ رک سکی۔

آسٹریلیا نے 408 رنز کی برتری کے باوجود پاکستان کو دوبارہ بیٹنگ کی دعوت نہیں دی بلکہ خود ہی بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے پہلے ٹیسٹ میچ میں سنچریاں سکور کرنے والے دونوں ہی اوپنرز اس مرتبہ ناکام رہے اور صرف 45 کے مجموعی سکور پر دونوں ہی پویلین لوٹ گئے۔

سب سے زیادہ رنز کپتان بابراعظم نے بنائے جو اننگز کے آخر تک تو کریز پر ہے تاہم صرف 36 رنز ہی سکور کر سکے۔

کراچی کی جس پچ پر پاکستانی بولرز کو مشکل ہو رہی تھی اس پچ کا آسٹریلوی بولرز نے خوب فائدہ اٹھایا اور پاکستان کی مختصر اننگز میں بھی ریورس سوئنگ کا مظاہرہ بھی کیا۔

شاہین شاہ آفریدی نے آسٹریلوی اننگز میں 32 اوورز کرائے اور صرف ایک ہی وکٹ حاصل کی جبکہ دوسری جانب مچل سٹارک نے صرف 13 اوورز میں ہی تین وکٹیں لیں۔

سٹارک کے علاوہ کپتان پیٹ کمنز، نیتھن لائن اور کیمرون گرین نے ایک، ایک جبکہ لیگ سپنر سویپسن نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پاکستان کی طرف اظہر علی 14، فواد عالم صفر، محمد رضوان چھ، فہیم اشرف چار رنز ہی بنا سکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آسٹریلیا کا خود ہی دوبارہ بیٹنگ کرنے کے فیصلے سے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ وہ پچ پر مزید کچھ وقت گزار کر بعد میں ’ویئر اینڈ ٹیئر‘ کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

اس سے قبل مہمان ٹیم نے 189 اوورز 792 منٹ کھیل کر بھارت کا ریکارڈ توڑ دیا جو اس نے 2004 میں ملتان میں بنایا تھا۔

دوسری جانب پاکستان کی اننگز مکمل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ’رمیز راجہ‘ ٹاپ ٹریندڈ بن گئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے راولپنڈی ٹیسٹ کے بعد پچ کے حوالے سے ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم نے آسٹریلیا کی گود میں نہیں کھیلنا۔‘

رمیز راجہ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ راولپنڈی ٹیسٹ کے لیے ’پچ اپنی سٹرینتھ کو دیکھ کر بنائی گئی تھی۔‘

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان راولپنڈی ٹیسٹ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا تھا جہاں پانچوں دن ہی بلے باز کا راج رہا اور رنز کے انبار دکھائی دیے۔

تاہم کراچی ٹیسٹ کا آغاز ہوا تو آسٹریلوی ٹیم کی طویل اننگز کو دیکھتے ہوئے ایک بار پھر یہی سوال اٹھے کہ ’ایسی پچ کیوں بنائی گئی۔‘

ساتھ ہی ساتھ ٹوئٹر پر اس وقت ’پچ‘ اور ’پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا‘ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ