بھارت: ٹینس سٹار ماریا شاراپووا اور ریسر مایئکل شوماکر پر فراڈ کا مقدمہ

بھارتی عدالت کے حکم کے بعد مقامی پولیس نے کھیلوں کے ان دونوں عالمی ستاروں اور 11 دیگر افراد پر دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش کے الزامات عائد کیے ہیں۔

 روسی ٹینس سٹار ماریا شاراپووا (دائیں) جون 30 2019 کو لندن میں ٹینس پریکٹس پر۔ جرمن فارمولا ون ریسر مائیکل شوماکر (بائین) 24 جون 2012 کو ویلنسیا میں ایک ریس کے بعد (تصاویر: اے ایف پی)

ایک بھارتی خاتون نے سابق ٹینس سٹار ماریا شاراپووا اور سابق فارمولا ون ریسر مائیکل شوماکر پر مجرمانہ سازش کا الزام لگایا ہے۔

بھارتی عدالت کے حکم کے بعد مقامی پولیس نے کھیلوں کے ان دونوں عالمی ستاروں اور 11 دیگر افراد پر دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش کے الزامات عائد کیے ہیں۔

دہلی کی رہائشی شفالی اگروال نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بھارتی شہر گروگرام (سابق نام گڑگاؤں) میں شاراپووا کے نام پر رکھے گئے ہاؤسنگ پروجیکٹ میں ایک اپارٹمنٹ بک کرایا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اس پروجیکٹ میں ایک علیحدہ ہاؤسنگ ٹاور بھی تھا جس کا نام شوماکر کے نام پر رکھا گیا تھا اور یہ رہائشی منصوبہ 2016 تک مکمل ہونا تھا۔

شفالی اگروال نے ایک مقامی عدالت میں دونوں ستاروں پر دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش کا الزام لگایا کیونکہ یہ پروجیکٹ کبھی شروع ہی نہیں ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہی نہیں بلکہ خاتون نے پروجیکٹ کے رئیلٹرز ریئل ٹیک ڈویلپمنٹ اینڈ انفراسٹرکچر پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز اور شاراپووا اور شوماکر کے خلاف تقریباً 80 لاکھ بھارتی روپوں کی دھوکہ دہی کی شکایت درج کروائی تھی۔

اس کے بعد گروگرام پولیس نے مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی، اعتماد  توڑنے اور بے ایمانی کا مقدمہ درج کیا۔ پولیس کے مطابق اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

شفالی اگروال کی شکایت کے مطابق انہیں اس پروجیکٹ کے بارے میں اشتہارات کے ذریعے معلوم ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ’پروجیکٹ (پر معروف عالمی کھلاڑیوں) کی تصاویر دیکھنے کے بعد کمپنی انتظامیہ تک پہنچی تھیں جہاں ان سے بہت سارے جھوٹے وعدے کیے گئے تھے۔‘

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ شاراپووا اور شوماکر ہاؤسنگ پروجیکٹ کے پروموٹر تھے اور انہوں نے ڈویلپرز کے ساتھ مل کر سازش کی تھی۔

شفالی اگروال نے دعویٰ کیا کہ شراپووا نے پروجیکٹ سائٹ کا دورہ بھی کیا تھا اور وہاں ٹینس اکیڈمی اور سپورٹس سٹور کھولنے کا وعدہ کیا تھا۔

شفالی اگروال نے اپنی شکایت (جس کی کاپیاں مقامی میڈیا نے حاصل کی ہیں) میں دعویٰ کیا کہ ’بروشر میں یہ بتایا گیا تھا کہ وہ (شاراپووا) اس پروجیکٹ کو پروموٹ کر رہی ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے جھوٹے وعدے بھی کیے، خریداروں کے ساتھ ڈنر پارٹیز میں شرکت کی اور یہ سب اس پروجیکٹ کے لیے کیا گیا جو کبھی شروع ہی نہیں ہوا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا