سعودی اتحاد کی یمن میں کارروائی، حوثیوں کی تین روزہ جنگ بندی

سعودی عرب میں اہم تنصیبات پر حوثی حملوں کے بعد عرب اتحاد نے ہفتے کو یمن میں صنعا اور الحدیدہ میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا، جبکہ حوثیوں نے تین دن کی جنگ بندی کا اعلان کیا۔

26 مارچ 2022 کو یمنی دارالحکومت صنعا میں عرب اتحاد کے فضائی حملے کے بعد آگ بجھانے والے عملے کی کوششیں۔ ایران نواز حوثیوں کے جمعرات کو سرحد پار سعودی عرب میں 16 اہداف پر حملے کے بعد عرب اتحاد نے صنعا اور الحدیدہ میں حوثی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سعودی عرب میں اہم تنصیبات پر حوثی حملوں کے بعد سعودی فوجی اتحاد نے ہفتے کو حوثیوں کے خلاف یمن کے شہروں صنعا اور الحدیدہ میں فضائی حملے کیے، جس کے بعد حوثیوں نے تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد نے ہفتے کو اعلان کیا کہ اس کی افواج یمن میں صنعا اور الحدیدہ میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنا رہی ہیں اور مقاصد پورے ہونے تک یہ فوجی کارروائی جاری رہے گی۔

اس آپریشن کا مقصد سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی حوثی کارروائیوں کو روکنا ہے تاکہ توانائی سیکٹر کی سلامتی متاثر نہ ہو۔

آپریشن سے قبل اتحاد نے حوثیوں کو الحدیدہ اور الصلیف کی بندرگاہوں اور صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے تمام ہتھیار ہٹانے کے لیے تین گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

عرب اتحاد کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب یمن کی فضاؤں میں دو ڈرون طیارے تباہ کر دیے گئے۔ یہ طیارے الحدیدہ شہر سے سعودی عرب کی سمت بھیجے گئے تھے۔

اس سے قبل عرب اتحاد نے جمعے کو بتایا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے مملکت میں 16 حملوں کے باوجود وہ تحمل مزاجی کا مظاہرہ کر رہا ہے تاکہ یمن سے متعلق مشاورت کو کامیاب بنایا جا سکے۔

اتحاد کے مطابق سعودی دفاعی افواج نے نجران کی سمت بھیجے گئے دو ڈرون طیارے تباہ کر دیے، جو صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور الحدیدہ صوبے سے داغے گئے تھے۔

عرب اتحاد نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب کے شہر صامطہ میں بجلی کے ایک پاور سٹیشن پر راکٹ آ کر گرا، جس کے نتیجے میں سٹیشن میں محدود پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اتحاد نے مزید بتایا کہ مملکت کے جنوبی شہر ظہران میں نیشنل واٹر کمپنی کے ٹینکوں کو بھی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں بعض شہریوں کی گاڑیوں اور گھروں کو نقصان پہنچا۔

عرب اتحاد نے خبردار کیا کہ حوثی ملیشیا 29 مارچ کو سعودی دارالحکومت ریاض میں اس مقررہ مشاورت کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہی ہے، جو یمن میں تنازعے میں شامل فریقوں کے درمیان ہو گی۔

عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے زور دے کر کہا کہ حوثیوں کی جانب سے کارروائیوں کا جاری رہنا علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے خطرہ ہے۔

دوسری جانب فوجی اتحاد کی کارروائی کے بعد حوثی ملیشیا نے ہفتے کو سعودی عرب پر میزائل اور ڈرون حملے تین دن کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حوثیوں کے سیاسی دفتر کے سربراہ مہدی المشاط نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں یمن میں گیس پیدا کرنے والے علاقے مآرب میں زمینی جارحانہ کارروائیوں کو بھی تین دن کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حوثیوں نے اپنے امن اقدام میں کہا ہے کہ ’اگر عرب اتحاد نے فضائی حملے بند کردیے اور بندرگاہوں پر عائد پابندیاں ختم کردیں تو یہ ایک پائیدار فیصلہ ہوسکتا ہے۔‘

مشاط نے کہا کہ حوثی گروپ یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کے بھائی سمیت تمام قیدیوں کو رہا کرنے کو تیار ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب فوجی تنازع آٹھویں سال میں داخل ہو رہا ہے، جس دوران ہزاروں شہری مارے گئے ہیں اور لاکھوں بھوک اور بیماری کا شکار ہیں۔  

سعودی عرب کی قیادت میں عرب فوجی اتحاد نے گذشتہ سال جنگ بندی کی پیشکش کی تھی، تاہم حوثیوں نے اسے مسترد کر دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا