ٹوئٹر پر کیا بدلنا چاہیے؟ ایلون مسک کا صارفین سے سوال

مسک ٹوئٹر کے مقبول ترین صارفین میں سے ایک ہیں جن کے آٹھ کروڑ سے زیادہ فالوورز ہیں۔ وہ خاص طور پر پلیٹ فارم پر آواز اٹھاتے ہیں۔ وہ اپنے اکاؤنٹ کو میمز شیئر کرنے سمیت اپنی زندگی اور اپنی کمپنیوں کے بارے میں اپ ڈیٹ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

22 مارچ 2022 کو لی گئی اس فائل تصویر میں، ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک برلن کے جنوب مشرق میں واقع گروئن ہائیڈ میں ٹیسلا کی ’گیگا فیکٹری‘ میں پروڈکشن کے آغاز کی تقریب میں دکھائی دے رہے ہیں (اے ایف پی)

سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر کے اربوں ڈالر کے شیئرز خریدنے والے امریکی الیکٹرک کار ساز کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے صارفین سے پوچھنا شروع کر دیا ہے کہ وہ مائیکروبلاگنگ سائٹ پر کس قسم کی تبدیلیاں دیکھنا چاہتے ہیں۔

مسک نے لوگوں کو ہاں یا نہ میں جواب دینے کا کہتے ہوئے پیر کی رات اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا: ’کیا آپ ایڈٹ بٹن چاہتے ہیں؟‘ ٹوئٹر صارفین کئی سالوں سے ایڈٹ بٹن کا مطالبہ کر رہے ہیں کیوں کہ پلیٹ فارم ٹویٹ پوسٹ کرنے کے بعد کسی تبدیلی کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ رائے شماری اس کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی جب مسک نے کمپنی میں اپنے 9.2 فیصد شیئرز کا انکشاف کیا جن کی مالیت تقریباً تین ارب ڈالر ہے۔

اس طرح وہ مائیکرو بلاگنگ سائٹ کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر بن گئے ہیں اور کمپنی کے شیئرز میں 27 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔

پیر کو شائع ہونے والی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی رپورٹ کے مطابق مسک، ٹوئٹر کے 73,486,938 شیئرز کے مالک ہیں۔

رائے شماری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر پراگ اگروال نے صارفین کو خبردار کیا کہ وہ’احتیاط کے ساتھ ووٹ دیں۔‘

اگروال نے کچھ دن پہلے کے مسک کے اس بیان کو جس میں انہوں نے پہلی بار ٹوئٹر کی آزادی اظہار کے عزم پر سوال اٹھانا شروع کیے تھے، دہراتے ہوئے کہا کہ’اس رائے شماری کے نتائج اہم ہوں گے۔ براہ کرم احتیاط سے ووٹ دیں۔‘

مسک ٹوئٹر کے مقبول ترین صارفین میں سے ایک ہیں جن کے آٹھ کروڑ سے زیادہ فالوورز ہیں۔ وہ خاص طور پر پلیٹ فارم پر آواز اٹھاتے ہیں۔ وہ اپنے اکاؤنٹ کو میمز شیئر کرنے سمیت اپنی زندگی اور اپنی کمپنیوں کے بارے میں اپ ڈیٹ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاہم ان ٹویٹس نے ماضی میں مسک کے لیے مسائل پیدا کیے۔ مثال کے طور پر 2018 میں انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ٹیسلا پرائیویٹ ہو جائے گی۔ اس ٹویٹ سے ایسے دور کا آغاز ہوا جس میں ایس ای سی نے ان سے پوچھ گچھ کی اور اس کے ساتھ  وہ کمپنی کی سربراہی کے عہدے سے بھی محروم ہو گئے۔
حالیہ ہفتوں میں، مسک نے ٹوئٹر کے بارے میں پوسٹ کرنے کے لئے اپنے اکاؤنٹ اور اس پر حکمرانی کرنے والے قواعد کا ذکر کیا ہے۔

انہوں نے 24 مارچ کو ٹویٹ کیا کہ وہ’ٹوئٹر کے الگورتھم‘ میں حقیقیت میں موجود تعصب پر فکر مند ہیں جس کا عوامی بیانیے پر بڑا اثر پڑ رہا ہے۔‘

انہوں نے ایک رائے شماری یا پول شیئر کی جس میں فالورز کو ووٹ دینے کی دعوت دی گئی کہ آیا اس الگورتھم کو اوپن سورس ہونا چاہیے۔

ایک دن بعد انہوں نے ٹویٹ کیا کہ’اظہار رائے کی آزادی فعال جمہوریت کے لیے ضروری ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے فالورز سے رائے معلوم کی آیا کہ وہ ان کے خیال میں’ٹوئٹر اپنے اصول پر سختی کے ساتھ کاربند ہے۔‘70.4 فیصد جواب دہندگان نے نے ووٹ دیا کہ ٹوئٹر ایسا نہیں کرتا جس کے بعد انہوں نے فالورز سے سوال کیا کہ’کیا کیا جائے؟‘

تب انہوں نے ٹوئٹر صارفین پر زور دیا تھا کہ وہ’محتاط ہو کر‘ووٹ دیں کیوں کہ’اس رائے شماری کے نتائج اہم ہوں گے۔‘

تاہم مسک نے ٹوئٹر کے شیئرز خریدنے سے پہلے یہ پوسٹس کیں۔ ایس ای سی کو فراہم کی گئی تفصیلات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ شیئرز 14 مارچ کو خریدے گئے اگرچہ ان کا انکشاف پیر کو کیا گیا۔ ارب پتی مسک ماضی میں ٹوئٹر پر کئی مرتبہ پولز کرتے ہیں اور پلیٹ فارم پر بہت آواز اٹھاتے رہتے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی