’عمران خان نے گھڑی حکومت سے خرید کر بیرون ملک فروخت کی‘

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے یہ بیان وزیراعظم شہباز شریف کے اس دعوے کے ردعمل میں دیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے  تحائف  14 کروڑ  روپے میں دبئی میں فروخت کیے۔‘

سابق وزیراعظم عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے بیرون ملک سے ملنے والی گھڑی دبئی میں فروخت کی (فوٹو: عمران خان آفیشل فیس بک پیج)

پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں کہا ہے کہ بیرون ملک تحفے میں ملنے والی گھڑی سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت سے خریدی تھی اور اسے باہر جاکر فروخت کردیا تھا۔

فواد چوہدری نے یہ بیان وزیراعظم شہباز شریف کے اس دعوے کے ردعمل میں دیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے  تحائف  14 کروڑ  روپے میں دبئی میں فروخت کیے۔‘

شہباز شریف نے وزیراعظم  ہاؤس میں سینیئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’میں کنفرم کر سکتا ہوں کہ عمران خان نے توشہ خانے سے تحائف لے کر بیرون ملک فروخت کیے، جن میں ڈائمنڈ جیولری، بریسلٹ، گھڑیاں اور سیٹ شامل ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’مجھے بھی ایک بار گھڑی تحفے میں ملی تھی جسے میں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا تھا، مجھے کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف کے ان الزامات پر نجی نیوز چینل اے آر وائے سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا: ’مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ ان پر الزام ہے کیا۔ میری گھڑی اگر میں نے بیچ دی ہے تو اس پر تو کوئی اعتراض بنتا نہیں ہے، وہ کہنا کیا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’شہباز شریف میرے خیال میں کنفیوز ہیں۔ ان کو سمجھ نہیں آ رہا کہ کیسے عمران خان پر الزام لگانا ہے۔ جتنا یہ عمران خان پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کر رہے ہیں، اتنا ہی خود گندے ہو رہے ہیں۔‘

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ تیل اور ڈیزل کی قیمتوں میں آپ ہوشربا اضافہ کرنے جا رہے ہیں۔ جو سبسیڈیز ہم نے دی ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آپ جاری رکھیں۔ عوام سے ریلیف ہرگز واپس نہیں لیا جانا چاہیے۔

ساتھ ہی انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’میں مشورہ دیتا ہوں کہ آپ نے گھبرانا نہیں۔ آپ نے بھی کراچی اور لاہور کا جلسہ دیکھنا ہے۔ اس کے بعد دیکھیے گا کہ ہمارا اگلا قدم کیا ہے۔‘

انہوں نے شہباز شریف کی جماعت مسلم لیگ ن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ن لیگ اس وقت الٹے پاؤں بھاگ رہی ہے۔ بجائے اس کے کہ نواز شریف پاکستان آئیں، یہ مریم نواز کو پاکستان سے بھگانے کی کوشش کریں گے۔‘

بقول فواد چوہدری: ’نواز شریف کے پاکستان آنے پر تو نظر رکھنی ہی ہے لیکن ہم نے مریم کو پاکستان سے بھاگنے نہیں دینا۔‘

واضح رہے کہ دوسرے ممالک سے سرکاری دوروں کے دوران ملنے والے قیمتی تحفے پاکستانی اعلیٰ عہدیدار توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند ہوتے ہیں۔

بعدازاں ان اشیا کی نیلامی کے وقت قیمت ایف بی آر اور مارکیٹ ماہرین طے کرتے ہیں۔

نیلامی کی شرائط کے مطابق بیرون ملک سے پاکستان کے صدر اور وزرائے اعظم کو تحفے میں ملنے والی اشیا صرف سکیورٹی اور سرکاری اداروں کے افسران خرید سکتے ہیں جب کہ کوئی بھی سیاسی، سماجی شخصیت یا عام شہری یہ اشیا خریدنے کا حق نہیں رکھتے۔ 

پاکستان بار کونسل کے سابق وائس چیئرمین امجد شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ ’کئی بیش قیمت تحائف ایسے ہوتے ہیں جو حکمران پہلے ہی رکھ لیتے ہیں اور ضابطے کے مطابق ان کی مقرر کردہ رعایتی قیمت ادا کر دیتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست