چینی خلا بازوں کی طویل ترین مشن کے بعد زمین پر واپسی

چین کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے امریکہ کے اس خدشات کی بنا پر خارج کر دیا گیا تھا کہ اس کا خلائی پروگرام حکمران کمیونسٹ پارٹی کا عسکری ونگ پیپلز لبریشن آرمی چلاتا ہے۔

تین چینی خلاباز 183 دن خلا میں رہنے کے بعد ہفتے کو زمین پر واپس پہنچ گئے۔ یہ چین کے پرعزم خلائی پروگرام کے لیے اب تک کا سب سے طویل خلائی مشن ہے۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی ہفتے کو نشر کی گئی رپورٹ کے مطابق دو مرد اور ایک خاتون خلابازوں پر مشتمل یہ گروپ چین کے تیانگونگ کور ماڈیول ’تیانھے‘ یا ’بہشتی محل‘ خلائی سٹیشن پر چھ ماہ سے زیادہ عرصہ گزارنے کے بعد ہفتے کی صبح بیجنگ کے وقت نو بجکر 56 منٹ پر شہنزو 13 نامی ایک چھوٹے سے خلائی کیپسول کے ذریعے بحفاظت زمین پر اترا۔

اس سے قبل چین نے تین ماہ کے عرصے کے لیے اپنے خلائی سٹیشن پر سب سے طویل خلائی مشن بھیجا تھا۔

وانگ یاپنگ، زہائی زیگنگ اور یی گوانفو نامی خلا بازوں نے سی سی ٹی وی کو بتایا کہ وہ چھ ماہ کے مشن کے بعد انر منگولیا کے شمالی علاقے میں صحرائے گوبی میں شہنزو 13 کی لینڈنگ کے بعد ’اچھا محسوس کر رہے ہیں۔‘

مشن کے دوران وانگ خلا میں چہل قدمی کرنے والی پہلی چینی خاتون بن گئیں اور تینوں خلا بازوں نے ہائی سکول کے طالب علموں کو خلا سے فزکس کے لیکچر بھی دیے۔

تیانگونگ کور ماڈیول ’تیانھے‘ کو گذشتہ سال اپریل میں لانچ کیا گیا تھا۔ بیجنگ نے رواں سال مزید دو ماڈیولز شامل کرکے اپنے ذاتی خلائی سٹیشن کی تعمیر مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن حکام نے ابھی تیانگونگ کے اگلے مشن کو لانچ کرنے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔

منگل کو چینی صدر شی جن پنگ نے ہینان کے جنوبی جزیرے وینچانگ میں لانچ سائٹ کا دورہ کیا، جہاں سے تیانھے ماڈیول کو مدار میں چھوڑا گیا تھا۔

صدر شی نے فوجی وردی میں ملبوس خلائی پروگرام کے عملے سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’عالمی ایروسپیس کی ترقی اور قومی ایروسپیس کی اہم سٹریٹجک ضروریات کے لیے کام کرنا جاری رکھیں۔‘

چین کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے امریکہ کے اس خدشات کی بنا پر خارج کر دیا گیا تھا کہ اس کا خلائی پروگرام حکمران کمیونسٹ پارٹی کا عسکری ونگ پیپلز لبریشن آرمی چلاتا ہے۔

سابق سوویت یونین اور امریکہ کے بعد چین تیسرا ملک تھا، جس نے اپنے خلابازوں کو اپنے طور پر خلا میں بھیجا ہے۔

چین نے اپنا پہلا خلاباز 2003 میں خلا میں بھیجا تھا اور 2013 میں خلائی گاڑی کو چاند پر اور گذشتہ سال مریخ پر اتارا تھا۔ چینی حکام چاند پر اپنے عملے کو بھیجنے کے مشن پر بھی کام میں مصروف ہیں۔

بیجنگ حکومت نے 2020 میں اعلان کیا تھا کہ چین کا پہلا دوبارہ قابل استعمال خلائی جہاز کامیاب آزمائشی پرواز کے بعد زمین پر اترا ہے لیکن اس خلائی گاڑی کی کوئی تصویر یا تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

اس خبر میں نیوز ایجنسیز کی اضافی رپورٹنگ شامل ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس