سکیورٹی فورسز کو افغانستان سے نشانہ بنایا جا رہا ہے: پاکستان

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کے مطابق: ’بدقسمتی سے سرحدی علاقوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد پاکستان کی سرحدی چوکیوں پر حملے کر رہے ہیں جن میں کئی پاکستانی فوجیوں کی جانوں کا نقصان ہوا ہے۔‘

پاکستانی فوجی 26 فروری 2022 کو چمن کے مقام پر پاکستان اور افغانستان کی سرحدی چوکی پر موجود ہیں جہاں سرحد پار سے حملوں کے نتیجے میں تین افراد کی ہلاکت کے بعد کشیدگی ہے (تصویر: اے ایف پی فائل)

پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ چند روز کے دوران پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر پر تشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے جن میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کو سرحد پار سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اتوار کو ذرائع ابلاغ کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ کا عاصم افتخار نے پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر حالیہ واقعات کے تناظر میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان نے گذشتہ چند ماہ میں بارہا افغان حکومت سے پاک افغان سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانے کی درخواست کی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’دہشت گرد مکمل استثنی (آزادی) سے افغان سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔‘

اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور افغانستان گذشتہ کئی ماہ سے ادارہ جاتی چیلنجز سے مشترکہ سرحد پر موثر رابطوں و سکیورٹی کے لیے رابطے میں ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عاصم افتخار کے مطابق: ’بدقسمتی سے سرحدی علاقوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد پاکستان کی سرحدی چوکیوں پر حملے کر رہے ہیں جن میں کئی پاکستانی فوجیوں کی جانوں کا نقصان ہوا ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ رواں برس 14 اپریل کو افغانستان سے احکامات حاصل کرنے والے دہشت گردوں کے ہاتھوں شمالی وزیرستان میں پاکستان فوج کے سات سپاہی جان سے جا چکے ہیں۔

ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ نے بغیر روک ٹوک دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ’یہ عمل ہماری پاک افغان سرحد کے ساتھ ساتھ امن و استحکام برقرار رکھنے کی کوششوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔‘

بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی غیر جانبدار حکومت کو پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی درخواست کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھی اس موقع پر افغانستان کی آزادی سلامتی اور علاقائی سالمیت کے عزم کی تجدید کرتا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان