بھارت: ڈراؤنے خواب سے تنگ چوروں نے مندر کی مورتیاں لوٹا دیں

پولیس کے مطابق چوروں کا یہ گروہ نو مئی کو شمالی ریاست اتر پردیش کے ’بالاجی‘ مندر سے 16 مورتیاں چرا کر لے گیا تھا تاہم چھ روز بعد ہی وہ چترکوٹ ضلع میں مندر کے پجاری کے گھر کے قریب ایک بوری میں 14 چوری شدہ مورتیاں رکھ کر چلے گئے۔

سات اکتوبر 2021 کی اس تصویر میں بھارتی شہر چنئی میں ایک دکان دار ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں فروخت کر رہا ہے(اے ایف پی)

بھارت میں چوروں کے ایک گروہ نے ڈراؤنے خوابوں سے چھٹکارا پانے کے لیے تین صدی پرانے مندر سے چوری کی گئی ایک درجن سے زائد مورتیاں واپس لوٹا دی ہیں۔

پولیس کے مطابق چوروں کا یہ گروہ نو مئی کو شمالی ریاست اتر پردیش کے ’بالاجی‘ مندر سے 16 مورتیاں چرا کر لے گیا تھا تاہم چھ روز بعد ہی وہ چترکوٹ ضلع میں مندر کے پجاری کے گھر کے قریب ایک بوری میں 14 چوری شدہ مورتیاں رکھ کر چلے گئے۔

پولیس انسپکٹر راجیو سنگھ نے اے ایف پی کو بتایا کہ چور اپنے پیچھے ایک اعترافی خط بھی چھوڑ گئے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ یہ مورتیاں اس لیے واپس کر رہے ہیں کیونکہ وہ انہیں چرانے کے بعد ڈراؤنے خواب دیکھ رہے تھے۔‘

پولیس کے مطابق چوروں نے خط میں لکھا: ’اس چوری کے بعد ہمارا سکون غارت ہو گیا جبکہ ہم ٹھیک سے سونے اور کھانے پینے سے بھی قاصر تھے۔ ہم ڈراؤنے خوابوں سے تنگ آ چکے ہیں اور آپ کا قیمتی سامان واپس کر رہے ہیں۔‘

ان مورتیوں کی مالیت کا تخمینہ لاکھوں روپے ہے جن کو پجاری نے شناخت کر کے تھانے میں جمع کرایا ہے۔

چوری ہونے والے 16 مورتیوں میں سے ایک ’اشٹادھاتو‘ نامی مادے سے بنی تھی جو آٹھ دھاتوں کا مرکب ہے اور جس کا وزن تقریباً پانچ کلوگرام تھا۔

چوری کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ تین مورتیاں تانبے سے بنی تھیں اور ان کا وزن 10 کلو گرام تھا جبکہ پیتل کے چار بت تقریباً 15 کلو گرام وزنی تھے۔

مندر کے پجاری نے پولیس کو بتایا کہ تمام بت چاندی کے زیورات سے مزین تھے۔

بھارتی حکام نے نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 380 کے تحت چوری کا مقدمہ درج کیا تھا اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا