حکومت اپنی آئینی مدت سو فیصد مکمل کرے گی: ملک احمد خان

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے فوری انتخابات کو ایک بار پھر رد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اتحادی حکومت ’اپنی آئینی مدت سو فیصد مکمل کرے گی۔‘

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے فوری انتخابات کو ایک بار پھر رد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اتحادی حکومت ’اپنی آئینی مدت سو فیصد مکمل کرے گی۔‘

لاہور میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے قائدین کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی ’اس سے ایک دن بھی کم نہیں۔‘

صحافیوں کے جانب سے سوال کہ کیا یہ فیصلہ اجلاس میں کیا گیا ہے؟ اس پر ملک احمد خان نے کہا کہ ’یہ فیصلہ اس وقت سے ہے جب سے حکومت بنی تھی۔‘

اتحادی جماعتوں کے قائدین کے اجلاس کے حوالے سے ایک بار پھر کہا جا رہا ہے تھا کہ شاید اس مرتبہ الیکشن کے حوالے سے کوئی فیصلہ سامنے آجائے تاہم اجلاس کے بعد کسی بھی جماعت کے قائد میڈیا سے بات نہیں کی۔

تاہم مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد حان نے صحافیوں سے مختصر بات چیت میں یہ واضح کیا کہ تاحال وہ فوری انتخابات کی طرف نہیں جا رہے ہیں۔

عمران خان کے لانگ مارچ پر ان کا کہنا تھا کہ ’آپ انتشار کو لانگ مارچ کہتے ہیں؟ آپ اس فتنے اور بدمعاشی کو لانگ مارچ کہتے ہیں؟‘

ان کا کہنا تھا کہ ’کون سا سول رائٹ ہے جس کا مطالبہ اس لانگ مارچ کے ذریعے وہ کرنے جا رہے ہیں؟ ایک آئینی طریقے سے ان کی حکومت ختم ہوئی ہے اور یہی حقیقت ہے۔‘

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گذشتہ روز لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جماعت 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔

لانگ مارچ سے قبل پی ٹی آئی کے کارکنان کی مبینہ گرفتاریوں پر ملک احمد خان نے کہا کہ ان کی جماعت قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے اور سیاسی کارکنان کی گرفتاری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی کہا تھا کہ ’خونی مارچ نہیں ہونے دیں گے۔ ہر آئینی طریقہ اپنائیں گے اور لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے مشاورت کریں گے۔‘

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کرانے کا اختیار اب ہمارا ہے، جو مرضی کرلیں الیکشن تب ہوگا جب ہم چاہیں گے۔‘

’عمران خان جب وزیراعظم تھے تب اسمبلی تحلیل کر کے الیکشن کیوں نہیں کرائے۔ عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو اس کے بعد کہا اسمبلی تحلیل کرتا ہوں، عمران خان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے۔ الیکشن کرانے کا آئینی اختیار اب ہمارا ہے، ہم جب چاہیں گے تب الیکشن کرائیں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ پہلے بھی 126 دن بیٹھے تھے کیا لے کر گئے تھے، یہ اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے لانگ مارچ کر رہے ہیں، شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر اقدام کیا جائے گا۔‘

واضح رہے کہ اتوار کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ 25 مئی کو لانگ مارچ کا آغاز کیا جائے گا۔

اتوار کو پشاور میں پارٹی کے کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’حکومت گرانے کی سازش پچھلے سال شروع ہوئی۔ ہم کوشش کرتے رہے کہ کسی طرح یہ سازش کامیاب نہ ہو، لیکن بدقسمتی یہ تھی کہ ہم اسے نہ روک سکے۔‘

تحریک انصاف کے رہنما نے کہا تھا کہ ان کا مطالبہ اسمبلیاں تحلیل کرکے نئے انتخابات کی تاریخ لینا ہے۔

انہوں نے اپنی جماعت کے کارکنان کو 25 مئی 2022 کو دوبہر تین بجے اسلام آباد کی مرکزی شاہرہ سری نگر ہائی وے پر جمع ہونے کو کہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست