ورلڈ کپ: گمشدگیوں اور بلوچستان کے فضائی بینر کس نے لہرائے؟

دو مختلف پیغامات میں سے ایک پر درج تھا 'پاکستان میں گمشدگیوں کے خاتمے میں مدد کی جائے' جبکہ دوسرے پیغام میں 'بلوچستان کے لیے انصاف' کے الفاظ انگریزی میں درج تھے۔

(اے ایف پی)

ہفتے کو پاکستان اور افغانستان کے مابین انگلستان کے شہر لیڈز میں میچ کے دوران جہاز پر گمشدہ افراد اور بلوچستان کے حوالے سے پیغامات ہوا میں لہرائی دکھائی دیے۔

دو مختلف پیغامات میں سے ایک پر درج تھا 'پاکستان میں گمشدگیوں کے خاتمے میں مدد کی جائے' جبکہ دوسرے پیغام میں 'بلوچستان کے لیے انصاف' کے الفاظ انگریزی میں درج تھے۔

کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران بلوچستان اور گمشدگیوں پر مہم صرف جہاز کے ذریعے پیغامات تک محدود نہیں۔ افغانستان اور پاکستان میچ کے لیے لیڈز کے ہیڈنگلے گروانڈ کے باہر بھی ہورڈنگ بورڈز پر وزیر اعظم عمران خان کی تصاویر کے ساتھ پیغامات آویزاں کیے گئے تھے۔

26 جولائی کو برمنگھم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ میچ کے موقع پر شہر میں اسی نوعیت کے پیغامات چسپاں کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ برطانیہ کے اخبار دی ٹائمز میں اشتہار بھی دیا گیا ہے اور پاکستان بھارت میچ کے موقع پر مانچسٹر میں بھی اسی طرح کے اشتہارات لگانے کی کوشش کی گئی تھی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے لیڈز میں جہاز کے ذریعے بینرز کا نوٹس لیتے ہوئے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 'ہم کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران کسی بھی سیاسی نوعیت کے پیغام کی حمایت نہیں کرتے اور ہم مغربی یورکشائر پولیس کے ساتھ مل کر یہ پتہ لگائیں گے کہ یہ کیسے ہوا اور آئندہ ایسا نہ ہو۔'

جہاں بین الاقوامی میڈیا نے ان پیغامات کا نوٹس لیا ہے وہیں یہ سوال بھی کیا جا رہا ہے کہ اس منظم مہم کے پیچھے کون ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دنیا بھر کی ہوائی ٹریفک کا ڈیٹا ریکارڈ کرنے والی ویب سائٹ فلائیٹ ریڈار کے مطابق ہفتے کو استعمال ہونے والا جہاز ایک نجی کمرشل کمپنی کا ہے جس کا نام ائیر ایڈز ہے۔ کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق کمپنی مختلف کھیلوں کے ایونٹس میں ہوائی اشتہارات کا کام کرتی ہے اور اس کام کے لیے فی گھنٹہ پانچ سو پاونڈ پیسے لیتی ہے۔

اس مہم کے پیچھے بلوچ ریپبلکن پارٹی اور ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن ہیں۔ ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن اور بلوچ ریپبلکن پارٹی کی پریس ریلیز کے مطابق یہ بینز 'ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن اور بلوچ ریپبلکن پارٹی کی مشترکہ انسانی حقوق پر آگاہی مہم کا حصہ ہیں۔'

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے صدر براہمداغ بگٹی ہیں۔ براہمداغ بگٹی نواب اکبر بگٹی کے پوتے ہیں۔ نواب اکبر بگٹی کی ہلاکت کے بعد ان کی جماعت جمہوری وطن پارٹی کی تقسیم کے بعد بلوچ ریپبلکن پارٹی کا قیام عمل میں آیا جس کی صدارت براہمداغ بگٹی کے پاس ہے۔ براہمداغ بگٹی گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان سے باہر سوئٹزلینڈ میں مقیم ہیں۔ حکومت پاکستان کی جانب سے بلوچ ریپبلکن پارٹی کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔

ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کی اپنی ویب سائٹ کے مطابق ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن ایک غیر متشدد اور جمہوری تنظیم ہے جس کا مقصد بلوچ افراد کے سیاسی، سماجی اور ثقافتی حقوق کا دفاع کرنا ہے تا کہ ان کے اردگرد ماحول کو موافق اور ان کے حق خود ارادیت کو فروغ دیا جا سکے۔

حکومت پاکستان نے ان بینرز پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کھیل کے لیے مختص جگہوں کا اس قسم کے پروپیگنڈے کے لیے استعمال ناقابل قبول ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ تمام متعلقہ ادارے بشمول قانون نافذ کرنے والے اور کھیل سے متعلق انتظامیہ اس معاملے کی تحقیق کریں گے اور ذمہ داروں کا احتساب ہو گا۔' وزارت خارجہ نے مزید کہا ہے کہ اس معاملے کو سفارتی سطح پر بھی اٹھایا جائے گا۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ