بھارت میں برسرِ اقتدار ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو ترجمانوں کی جانب سے پیغمبر اسلام سے متعلق توہین آمیز بیانات پر مسلمان ممالک کے ساتھ ساتھ بھارتی مسلمان بھی سراپا احتجاج ہیں۔
گذشتہ روز بھارتی پولیس نے ان بیانات کے خلاف احتجاج کرنے پر کئی مظاہرین کو گرفتار کیا جب کہ فائرنگ سے دو مظاہرین ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
گذشتہ روز سے ہی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایسی کئی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں بھارتی پولیس کو مبینہ طور پر ان مظاہروں میں شریک افراد پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جس پر مختلف افراد کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔
یاد رہے چند روز قبل ایک ٹی وی مباحثے کے دوران بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما اور پھر دہلی میڈیا ونگ کے سربراہ نوین کمار جندال کے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر پیغمبر اسلام سے متعلق ’توہین آمیز الفاظ‘ استعمال کیے تھے۔
بھارتی سیاست جماعت انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما سلمان نظامی نے ایسی ہی ایک ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ غیر انسانی اور ظالمانہ ہے۔ مسلمان نوجوانوں کو پولیس کی حراست میں تشدد کا نشانہ بدترین عمل ہے۔ یہ طاقت کا متکبرانہ استعمال ہے جس کی بھارتی پینل کوڈ کے تحت اجازت نہیں ہے۔ایسے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔‘
بھارتی صحافی رعنا ایوب نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’مدثر اور ساحل، ان دو نوجوانوں کو پولیس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت کے خلاف باہر نکلنے پر گولی مار دی۔ دنیا جارج فلوئیڈ کے قتل پر برہم تھی۔ کیا بھارت کی عوامی شخصیات انصاف کے لیے بات کریں گی؟‘
Mudassir and Sahil, two teenagers shot dead by the police for stepping out to protest against the anti-Muslim hate. The world stood in outrage when George Floyd was killed. Will Indian public figures speak up for justice or hide in that shameful privileged ratholes. #Spineless
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) June 11, 2022
بھارت میں پیغمبر اسلام کے لیے توہین آمیر بیانات کے احتجاج کرنے والوں پر پولیس کی لاٹھی چارج کی ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہیں اور ٹوئٹر پر اس تشدد کے خلاف آواز بھی اٹھائی جا رہی ہے۔
اشوک سوائین نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’آٹھ لوگوں کو مبینہ طور پر ہندو دیوتاؤں کی توہین پر گرفتار کیا گیا مگر پیغمبر اسلام کی توہین کرنے والوں کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟‘
In the last 2yrs, 8 people have been arrested in India for allegedly insulting Hindu Gods: Angio Fernandes, Heer Khan, Munawar Faruqui, Edvin Anthony, Prakhar Vyas, Priyam Vyas, Nalin Yadav &Jitendra Kumar. Why no arrest for insulting Prophet Muhammed? Only Hindus have sentiment?
— Ashok Swain (@ashoswai) June 11, 2022
ایک صارف دانش پاشا نے لکھا کہ پولیس کا مسلمانوں کے خلاف ظالمانہ رویہ بتاتا ہے کہ یہاں کوئی قانون نہیں۔ جبکہ ایک اور صارف سمیر مارک نے لکھا کہ مسلم طلبہ لیڈر آفرین فاطمہ کے خاندان کو تنگ کیا جا رہا ہے۔
مصنف اور ماہر قانون خالد بیدون نے لکھا کہ ’بی جے پی بھارت کو تقسیم کر رہی ہے۔‘
The BJP is ripping India apart
— Khaled Beydoun (@KhaledBeydoun) June 11, 2022
نوٹ: انڈپینڈنٹ اردو نے ادارتی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی پرتشدد ویڈیوز پر مبنی ٹویٹس کو اس خبر کا حصہ نہیں بنایا۔