بلوچستان میں گریڈ نو کے ملازم کے کروڑوں کے اثاثے: نیب

نیب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملزم میڈیکل ٹیکنیشن کے خلاف اپنی بیوی اور بزنس پارٹنر کے نام پر کوئٹہ، لاہور اور ساہیوال میں کمرشل پلازوں، گھر اور زرعی اراضی کا سراغ لگایا گیا ہے۔

بلوچستان میں قومی احتساب بیورو کی عمارت (تصویر: نیب بلوچستان/ فیس بک)

قومی احتساب بیورو (نیب) نے بلوچستان کے محکمہ صحت کے ایک گریڈ نو کے ملازم کی کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا سراغ لگاتے ہوئے کوئٹہ کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

نیب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملزم میڈیکل ٹیکنیشن کے خلاف اپنی بیوی اور بزنس پارٹنر کے نام پر کوئٹہ، لاہور اور ساہیوال میں کمرشل پلازوں، گھر اور زرعی اراضی کا سراغ لگایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ملزم کرپشن کے ایک الگ کیس میں پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔

نیب کے مطابق ملزم خالد بھٹی محترمہ بینظیر بھٹو ہسپتال میں میڈیکل ٹیکنیشن ہیں۔

  بیان میں کہا گیا ہے کہ دوران تحقیقات معلوم ہوا ہے کہ محترمہ شہید بینظیر بھٹو ہسپتال کوئٹہ کے میڈیکل ٹیکنیشن خالد بھٹی نے دوران ملازمت مبینہ طور پر کرپشن کے ذریعے کوئٹہ، لاہور اور ساہیوال میں کمرشل پلازے اور ایکڑوں اراضی اپنی بیوی اور بزنس پارٹنر فقیر حسین کے نام پر بنائی، جس کی بابت ملزم تحقیقاتی ٹیم کو خاطر خواہ جواز نہیں دے سکا۔

نیب بلوچستان نے ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کر کے ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کر دیا ہے۔ 

واضح رہے کہ ملزم کرپشن کے ایک اور کیس میں عدالت کی جانب سے دو سال قبل جیل بھجوا دیا گیا تھا۔ مذکورہ کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔

یاد رہے کہ محکمہ صحت بلوچستان میں اس سے قبل 40 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن ہوئی تھی، جس پر نیب نے تحقیقات کر کے سابق ڈی جی ہیلتھ بلوچستان شاکر بلوچ، سابق ایم ایس بولان میڈیکل کالج ہسپتال عبدالغفار بلوچ کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔

ملزمان پر جرم ثابت ہونے پر انہیں سزا سنائی گئی تھی، جس پر ان ملزمان نے احتساب عدالت کوئٹہ کے جج آفتاب احمد لون کی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔

نیب کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا تھا کہ سابق ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ، سابق ایم ایس عبدالغفار اور سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی ذوالفقار نے ’ملی بھگت‘ سے کتے کے کاٹے کے انجیکشن کی خریداری کا ٹھیکہ خالد بھٹی نامی ’من پسند‘ ٹھیکیدار کو دیا تھا۔ 

قومی احتساب بیورو کا کہنا تھا کہ ملزمان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو 40 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ جس کے بعد ملزمان کے خلاف تحقیقات مکمل کر کے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان